Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

بلدیہ عظمٰی کراچی کا 31ارب89کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش،کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے مالی سال 2022-23ء کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا 31 ارب 89 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ میں کل آمدن 31 ارب 91 کروڑ20 لاکھ 87 ہزار روپے ہے۔

ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضٰی وہاب کا کہنا ہے کہ بجٹ میں مجموعی اخراجات 31 ارب 89 کروڑ 59 لاکھ 60 ہزار روپے 16.128 ملین بچت کے ساتھ شامل ہیں۔ کل آمدن میں موجودہ وصولیاں 26 ارب 31 کروڑ 67 لاکھ 74 ہزار روپے ہیں۔ ا

سرمایہ وصولیاں 59 کروڑ 43 لاکھ 13 ہزار روپے، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی فنڈز 5ارب ایک لاکھ روپے ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اخراجات 21 ارب 52 کروڑ 9ہزار ہے۔  ریپیئر اور مینٹی ننس کی مد میں 27کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار روپے تخمینہ ہے۔ 

ڈیویلپمنٹ پروجیکٹس تخمینہ 2 ارب 72 کروڑ 5 لاکھ 51 ہزار، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی اخراجات 5 ارب ایک لاکھ ہے۔بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور موجودہ ریونیو ریکوری کو ہی مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا ہے کہ دس ماہ کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہے۔ بجٹ میں پینشن فنڈ،متفرق اخراجات اور بیل آؤٹ پیکیج کے لئے 8377.480 ملین روپے مختص کئے ہیں۔ 

میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے لئے5756.250ملین روپے، میونسپل سروسز کے لئے 3943.037 ملین روپے رکھے ہیں۔ بجٹ میں محکمہ انجینئرنگ کے لئے 2079.013 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 

لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی اور چارجڈ پارکنگ کے لئے 1422.005 ملین روپے رکھے ہیں۔ محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے لئے 1184.423 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن کے لئے 973.452 ملین روپے بجٹ میں رکھے ہیں۔ 

فنانس اینڈ اکاؤنٹس (ایم یو سی ٹی) کے لئے 898.497 ملین روپے مختص کئے ہیں۔ بجٹ میں محکمہ قانون کے لئے 184.234ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ کلک (ورلڈ بینک فنڈڈ پروجیکٹ) 888.586 ملین روپے مختص کئے ہیں۔ حکومت سندھ سے موجودہ اور بقایا جات کی مد میں تفریحی ٹیکس کی آمدنی کی منتقلی 200.000 ملین روپے مختص کئے ہیں۔ 

انٹر پرائز اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن کے لئے97.996ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے75.712 ملین روپے مختص کئے ہیں۔   ٹرمینلز / ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کے لئے 71.260 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ 

پراوینشل اے ڈی پی اینڈ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے لئے 5001.000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ریونیو کے تخمینے میں حکومت سے گرانٹ بشمول او زیڈ ٹی شیئر18300.000 ملین روپے شامل ہیں۔ کے الیکٹرک پر کے ایم سی کے واجبات 1850 ملین اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی سے 5001 ملین متوقع ہیں۔

لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی، چارجڈ پارکنگ سے 1477.613 ملین آمدنی متوقع ہے۔ فنانس اینڈ اکاؤنٹس  سے 2867.660 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سے 198.500 ملین روپے ریونیو ریکوری متوقع ہے۔

کے پی ٹی پر کے ایم سی کے واجبات کی مد میں 100.000 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔ ویٹرنری سروسز سے 213.023 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔ کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن سے 204.250 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔

سندھ بلڈنگ اتھارٹی سے انکم ٹرانسفر کی مد میں 50 ملین، محکمہ انجینئرنگ سے 125 ملین متوقع ہیں۔ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز سے 67.705 ملین، میونسپل سروسز سے 311.000 ملین متوقع ہیں۔ محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر سے 36.000 ملین روپے آمدنی متوقع ہے۔ 

انٹر پرائز اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن سے 20.550 ملین روپے ریونیو متوقع ہے۔ سیکریٹریٹ سے 1.100ملین روپے اور انفارمشین ٹیکنالوجی 0.100 ملین روپے ریونیو کا تخمینہ ہے۔ 

مرتضٰی وہاب کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی عوامی حکومت صرف زبانی جمع خرچ یا جھوٹے وعدے نہیں کرتی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے عملیت پسندی پر مبنی وژن کے مطابق شہریوں کی خدمت میں کوشاں ہیں۔  

بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ایک فعال ادارہ بنانے کے لئے اقدامات کئے جن کے ثمرات سب کے سامنے ہیں۔ شہر کی سڑکوں،پلوں اور شاہراہوں کی تعمیر نو، مرمت اور استرکاری کی تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رہے۔

کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کی عمارت اور ڈائیلائسز یونٹ کی توسیع کا منصوبہ شروع کیا ہے۔کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کو بذریعہ سیٹلائٹ قومی ادارہ برائے امراض قلب سے منسلک کیا گیا ہے۔ 

لانڈھی میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی یونٹ قائم اور ایمبولینس سروس 1122 کا علاقائی مرکز بنایا گیا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اراضی کا ریکارڈ مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کرنے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ 

ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات ادائیگی کیلئے وزیراعلیٰ سندھ اور کابینہ سے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری لے لی۔ میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس چارجز بلز کی کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے وصولی کا پلان بنایا گیا ہے۔ برساتی پانی کی نکاسی کے لئے شہر کے 41 بڑے نالوں کی صفائی کا کام انجام دیا گیا ہے۔ 

اجڑے ہوئے پارکس کی بحالی اور تزئین و آرائش کے کام کراکے انہیں عوام کے لئے کھولا ہے۔  شہر کے مختلف مقامات پر اربن فاریسٹ بنانے کے ساتھ شجر کاری مہم شروع کی گئی ہے۔ پولی تھین بیگز برساتی نالوں کے چوک ہونے کی بڑی وجہ ہیں اس لئے ان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ 

اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں فٹ بال گراؤنڈ، ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن کورٹس کو فعال کردیا گیا ہے۔پاکستان کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ڈائمنڈ جوبلی کو شایان شان منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر کراچی گیمز منعقد کئے جائیں گے جن میں سات ہزار کھلاڑی شرکت کریں گے۔کراچی گیمز کے علاوہ ڈائمنڈ جوبلی کے حوالے سے دیگر تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts