سندھ ہائی کورٹ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) الطاف حسین کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے بانی الطاف حسین کی تقریر پر پابندی کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
محمدآفتاب الدین بقائی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت میں وفاقی حکومت ،سیکریٹری قانون ، سیکریٹری انفارمیشن اور پیمرا کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ملازمت کے بعد وطن واپس پہنچا تو پتہ چلا بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ہے، بانی ایم کیو ایم نے ہمشہ غریب اور متوسطہ طبقے کی بات کی ہے، وہ جمہوریت، حقیقت پسندی، برابری اور انصاف کے حامی ہیں۔
درخواست گزار نے عدالت کو کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے مہاجروں کے حق کی بات ہے، بانی ایم کیو ایم نے مہاجر قومی موومنٹ کو متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کیا انہوں نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے فلاحی کام بھی کیے ہیں۔
درخواست گزار محمد آفتاب الدین بقائی نے کہا کہ بانی کیو ایم پر پاکستان اور بیرون ملک اشتعال انگیز تقاریر کا ایک بھی مقدمہ ثابت نہیں ہوا ہے، بانی ایم کیو ایم اپنی 22 اگست 2016 کی تقریر پر معافی مانگ چکے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت درخواست گزار کے دلائل سے مطمیئن نہیں ہوسکی اور بانی ایم کیوایم الطاف حسین کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔