پاکستانی کرکٹر اور مرحوم عبدالقادر کے بیٹے عثمان قادر کا کہنا ہے کہ بابراعظم سے انکی دوستی بہت پرانی ہے لیکن انکے ساتھ دوستی کا فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے۔
نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں عثمان قادر نے بابر اعظم سے دوستی کے سوال پر کہا کہ بابر اور میری دوستی آج کی نہیں ہے، یہ انڈر 15 کے ٹرائل سے ہے۔
عثمان قادر کا کہنا تھا کہ انہوں نے بابر کی کپتانی میں ٹیم کو جوائن کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بابر مجھے ٹیم میں لے کر آئے ہیں مجھے ٹیم میں مصباح الحق لے کر آئے تھے کیوں کہ جب میں ٹیم میں آیا تو بابر کو کپتان بنایا گیا تھا اور کسی بھی کپتان کو پہلی مرتبہ اپنی مرضی کی ٹیم نہیں دی جاتی۔
لیگ اسپنر کا مزید کہنا تھا کہ بابر مجھے ٹیم میں لے کر نہیں آیا کیوں کہ یہ بابر کی ٹیم نہیں پاکستان کی ٹیم ہے، اگر میری اور بابر کی دوستی میری ٹیم میں شمولیت کا باعث بنتی تو میں ٹیم سے باہر نہیں ہوتا ، مجھے بابر کی دوستی سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے۔
گراؤنڈ میں بھی مجھ پر اور بابر پر دونوں پر پریشر رہتا ہے اور مجھ سے زیادہ قریب بابر کے امام ہے لیکن اس کی پرفارمنس کے باوجود لوگ ان پر تنقید کرتے ہیں۔
ٹیم میں شامل نہ ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے عثمان قادر نے کہا ٹیم کو مس کرنے والی بات نہیں ہے کیوں کہ مجھے وہ موقع ملا ہی نہیں جو شاداب خان کو اور اسامہ میر کو دیا گیا، مجھے بھی اگر ایسے موقع ملتے تو شاید آج میں بھی ٹیم کے ساتھ ہوتا لیکن میں آج بھی پر امید ہوں ۔