کراچی میں گزشتہ سال 14 اگست کو لاپتہ ہونے والی بچی عائشہ 10 ماہ بعد بازیاب ہوگئی ہے۔ بچی کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بتایا کہ بچی کی والدہ کو عبدالمعیز نامی شخص کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ بچی انکے پاس ہے۔ عبدالمعیز عزیزآباد تھانے میں بچی اور والدہ کو لائے اور بتایا کہ عائشہ 3 ماہ قبل بہت بری حالت میں ملی تھی۔ انہوں نے بچی کا خیال رکھا۔
عبدالمعیز نامی شخص نے پولیس کو بتایا کہ یہ بچی سرجانی کے علاقے میں سمیر اور سیما نامی میاں بیوی کے پاس تھی اور وہ انکے پڑوسی تھے۔ عبدالمعیز نے بتایا کہ انہوں نے بچی کی خراب حالت دیکھ کر سمیر اور سیما سے بچی لے کر اپنے گھر میں پرورش کرنا شروع کردی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق عبدالمعیز کو سوشل میڈیا کے ذریعے پتا چلا کہ یہ بچی تو 14اگست سے لاپتا ہے، اس کے والدین سمیر اور سیما کی نہیں ہے بلکہ بچی کے ماں باپ کوئی اور ہیں۔ جسکے بعد انہوں نے بچی کی والدہ سے رابطہ کرکے انہیں آگاہ کیا۔
پولیس حکام کے مطابق سمیر اور سیما نامی میاں بیوی جنہوں نے بچی رکھی ہوئی تھی، دونوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تفتیش کرنے کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ ان کے پاس بچی کہاں سے آئی؟
بازیاب ہونے والی بچی عائشہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ 10 ماہ بہت برے گزرے، ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں وہ نہیں گئے۔ عائشہ کے والد بیٹی کے انتظار میں بیمار ہوکر اسپتال میں داخل ہیں۔