وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے دفتر میں ایک ارب روپے کا کا چیک این آر ٹی سی کے حوالے کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے فیز کو 12 ماہ میں مکمل کرنا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد اور ہدف جرائم کا خاتمہ اور کریمنلز کی گرفتاریاں یقینی بنانا ہے۔کراچی کے بعد اس پروجیکٹ کو سندھ کے دیگر شہروں تک وسعت دی جائیگی۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے تین ارب روپے سیف سٹی پروجیکٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیئے ہیں۔ پروجیکٹ کو جلد سے جلد لانچ کیا جائے۔کراچی کو سیف سٹی پروجیکٹ کی سخت ضرورت ہے۔
اس موقع پر ڈی جی سیف سٹی پراجیکٹ آصف اعجاز شیخ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں سب سے بڑی اسکرین اور ڈیٹا سینٹر کراچی سیف سٹی کا ہوگا۔12 ہزار کیمرے نصب کئے جائیں گے پہلے سے نصب 2 ہزار کیمروں کو اپ گریڈ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں مزید 10 ہزار کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ان کیمروں کو فائبر نیٹ کنکشن دیئے جائیں گے۔
آصف اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ شہر کی 54 سائٹس پر نصب کیمروں سے متعلقہ تھانے مانیٹرنگ کرینگے۔ پہلے فیز میں جدید کیمروں سے لیس پانچ گاڑیاں آن روڈ ہونگی۔سیف سٹی پروجیکٹ کے کیمراز کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی نئی عمارت سے منسلک ہونگے۔