پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ شادی اور ماں بننے کے بعد کرکٹ جاری رکھنے سے متعلق بہت سے خدشات تھے لیکن شوہر اور والدین نے ہمیشہ حوصلہ افزائی اور کرکٹ بورڈ نے بھی بہت سپورٹ کی جسکی وجہ سے کم بیک ہوا۔
بسمہ معروف نے انگلینڈ کے معروف ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے شادی کے بعد کے اپنے کیرئیر اور کرکٹ بورڈ کی سپورٹ سے متعلق کھل کر اظہار خیال کیا۔
بسمہ معروف نے بتایا کہ جب وہ شادی کررہی تھیں اس وقت انکے ذہن میں بہت سارے خدشات تھے کہ کسطرح اپنے کیرئیر کو جاری رکھیں اور آگے لے کرجائیں۔ بسمہ معروف کہتی ہیں کہ انکے لئے کرکٹ چھوڑنا آسان نہیں تھا کیونکہ وہ کیرئیر کے 15 سے 16 سال اسے دے چکی تھیں۔
بسمہ معروف نے اس لمحے پر کرکٹ بورڈ کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ کہ پی سی بی کی پیرنٹل پالیسی نے انہیں یہ راستہ دیا کہ آپ شادی کرسکتے ہیں اور ماں بننے کے بعد بھی کرکٹ میں واپس آسکتے ہیں۔
بسمہ معروف کا کہنا تھا کہ جب وہ ماں بننے والی تھیں تو انہوں نے پی سی بی کے ساتھ یہ خبر شیئر کی اور چھٹی کی درخواست کی۔ اس وقت عروج ممتاز ویمن کرکٹ کی سربراہ تھیں اور وسیم خان سی ای او تھے۔
پی سی بی نے اس وقت میں بہت حوصلہ افزائی کی اور بتایا کہ بورڈ نے پیرنٹل پالیسی بنائی ہے آپ چھٹی لے لیں اور انکے لئے بورڈ کی جانب سے یہ کہنا بہت بڑی چیز تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا خواتین کرکٹرز کیلئے یہ بہت بڑا اقدام ہے۔
بسمہ معروف نے بتایا کہ ماں بننے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور والدین نے بہت سپورٹ کیا اور کرکٹ بورڈ نے انکا خیال رکھا جس کی وجہ سے میں کم بیک کرنے میں کامیاب ہوئی۔
قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان نے بتایا کہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں میری بیٹی فاطمہ اور میری والدہ کا ایکریڈیشن نہیں ہوا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انکی والدہ اور بیٹی کی ایکریڈیشن کیلئے بہت کوشش کی جب والدہ اور بیٹی کی ایکریڈیشن مل گئی تو انہوں نے ماں بن کر کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کی۔
بسمہ معروف نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ماں بننے کے بعد جب وہ کرکٹ میں واپس آئیں تو ساتھی پلیئرز اور شائقین کی جانب سے بھی نہ صرف انہیں بلکہ انکی بیٹی کو بھی بہت پیار ملا۔
ورلڈکپ کے دوران بھارت کے خلاف جب میچ ختم ہوا تو بھارتی ٹیم کی پلیئرز بھی انکی بیٹی فاطمہ کے ساتھ کھیلنے کیلئے آئیں اور انہیں مبارکباد بھی دی۔ وہ تصاویر اور ویڈیوز بہت وائرل بھی ہوئیں۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماں بننے کے بعد بھی آپ کھیل جاری رکھ سکتے ہیں اور کم بیک کرسکتے ہیں۔ پی سی بی آپ کے مالی مسائل کا خیال رکھے گا کیونکہ یہ سب سے اہم چیز ہے۔