متحدہ عرب امارات کے دارالخلافہ ابوظہبی نے دنیا بھر کے تمام شہروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 1.7 ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ خودمختار دولت فنڈز کے حساب سے دنیا کا امیر ترین شہر ہونے کا اعزاز اپنے نام کر لیا، اس سے قبل یہ اعزاز ناروے کے شہر اوسلو کو حاصل تھا ۔
دنیا کے ممالک اور شہروں کی سرمایہ کاری اور انکے فنڈز پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ایس ڈبلیو ایف کی اکتوبر کے لئے تازہ رینکنگ میں اس بات کا اعلان کیا گیا ہے
نئی رینکنگ کے مطابق ناروے کا دارلحکومت اوسلو دوسرے نمبر پر ہے جسکے بعد بیجنگ ، سنگاپور، ریاض اور ہانگ کانگ کا نمبر آتا ہے۔
پچھلی چند دہائیوں سے، ابوظہبی نے ادارے کی سطح پر سرمایہ کاروں کے ایک متاثر کن پورٹ فولیو میں اضافہ کیا ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے اور فعال ڈیل میکرز میں سے ہیں۔
اس سے قبل 2023 میں ابوظہبی کا خاندان امریکا کے والٹن خاندان کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا امیر ترین خاندان کا اعزاز بھی حاصل کر چکا ہے ۔امریکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے سرفہرست 25 امیر ترین خاندانوں میں متحدہ عرب امارات کا حکمران خاندان النہیان 305 ارب ڈالرز کے ساتھ 2023 میں سرفہرست رہا۔5 سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ والمارٹ کے وارثوں کے علاوہ کوئی اور خاندان دنیا کا امیر ترین خاندان بنا ۔
ابوظہبی 2016 میں سالانہ گلوبل ٹریفک انڈیکس کے تحت ٹریفک مینجمنٹ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے ’’دنیاکےبہترین شہر‘‘ کا اعزاز بھی حاصل کر چکا ہے