Search
Close this search box.
خصوصیت پاکستان دنیا صحت تازہ ترین نمایاں

سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ وبا سے نمٹنے کے لیے ماہرین صحت نے ہنگامی اقدامات کی سفارش کر دی

امریکا کی جانب سے صوبہ سندھ میں ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والی خطرناک بیماری، ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ سے نمٹنے کے لیے کراچی میں دو روزہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں میں صحت عامہ کے بحران سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات اور حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں ڈاکٹر الزبتھ ڈیولانٹس، ڈپٹی برانچ چیف، واٹر بورن ڈیزیز پریوینشن برانچ، یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن ؛ ڈاکٹر محمد افضل، عالمی صحت کی سلامتی اور وبائی امراض کے مشیر، پاکستان کنٹری آفس، محمد فہیم، ہیلتھ سیکیورٹی پارٹنرز اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز، حکومت سندھ، میونسپل واٹر اور سیور اتھارٹیز؛ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن؛ اور آغا خان یونیورسٹی کے نمائندے شامل تھے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد، عالمی ادارہ صحت یونیسف، اور فلیمنگ فنڈ کے مبصرین نے بھی شرکت کی

طبی ماہرین نے وبا سے نمٹنے اور صحت کے نظام پر اس کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اور فوری اقدامات کی سفارش کی۔اجلاس کے دوران شرکاء نے اس بات کا جائزہ لیا کہ یہ بیماری سندھ میں لوگوں اور صحت کے نظام کو کس طرح متاثر کر رہی ہے۔ اس موقع پر ایسے اقدامات پرغورکیا گیا جو قابلِ عمل، سستے اور مؤثر ہوں تاکہ وبا پر جلد قابو پایا جا سکے۔

پاکستان میں ایکسٹینڈڈ ڈرگ ریزسٹنٹ ٹائیفائیڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے عمل درآمد کی غرض سے دس اہم اقدامات کو سب سے زیادہ ترجیحی اقدامات کے طور پر نشاندہی کی گئی، جن میں اینٹی بایوٹکس کے ذمہ دارانہ استعمال کے لیے ہدایات نافذ کرنا، بغیر نسخے کے اینٹی بایوٹکس کی فروخت پر پابندی لگانا، ہر سطح پر صاف پینے کے پانی کو یقینی بنانا، اورصوبائی سطح پر ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کنٹرول کرنے کا منصوبہ تیارکرنے کی سفارش کی گئی، تاکہ انتظامی سطح پر پالیسی کی رہنمائی کی جا سکے۔

اجلاس کے شرکاء نے ٹائیفائیڈ کنٹرول کے سلسلے میں صوبے کے مستقبل کے اقدامات کی رہنمائی کے لیے ایک کثیر شعبہ جاتی تکنیکی ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا۔ یہ گروپ 2025 کے اوائل میں جمع ہوگا تاکہ اس ہفتے کے اجلاس میں شناخت کیے گئے اہم اقدامات کے نفاذ کے لیے حکمت عملی اور پالیسی تیار کی جا سکیں

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں