Search
Close this search box.
تازہ ترین پاکستان

شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر اسلام آباد پہنچ گئے

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ جب پاکستان تنظیم کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے ،، اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں

گذشتہ نو برس کے دوران یہ کسی بھی انڈین وزیر خارجہ کا پہلا دورہ پاکستان ہو گا۔ بی بی سی کے مطابق 2016 میں اس وقت کے انڈین وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سارک کے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ اس سے قبل 2015 میں اُس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آئی تھیں۔

سشما سوراج کے 2015 کے دورے کے کچھ ہی دنوں بعد انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے روس کے دورے سے واپسی پر افغانستان کے راستے انڈیا آتے ہوئے اچانک لاہور کا دورہ کیا تھا جہاں ان کی اس وقت کے پاکستانی وزیرا‏عظم نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی۔

2015 میں شسما سوراج کے دورے کےبعد دو طرفہ میٹنگ اور جامع دوطرفہ مذاکرات کو بحال کرنےکا اعلان کیا گیا تھا ، تاہم اسکے فورا بعد جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر ہونے والے حملے کے بعد دونوں ممالک کےدرمیان گفتگو کا معاملہ سرد خانے میں چلا گیا۔ جبکہ فروری 2019 میں دونوں ممالک ایک باقاعدہ جنگ کے اس وقت قریب آئے جب پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی فضائیہ کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے ۔

دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اگست 2019 میں مزید خراب ہوئے جب انڈیا نے اپنے آئین سے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے کشمیر کی خودمختار ریاست کی حیثیت کو ختم کردیا تھا۔ پاکستان نے اس کے بعد واضع موقف اختیار کیا ہوا ہے کہ انڈیا سے مذاکرات اس وقت تک ممکن نہیں جب تک آرٹیکل 370 کو بحال نہیں کر دیا جاتا۔

توقع تھی کہ شاید بھارتی وزیر خارجہ جےشنکر کے اس دورے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں سرد مہری میں کمی واقع ہوگی۔ تاہم انڈیا کے وزیرِ خارجہ ایس جےشنکر نے پاکستان آمد سے قبل ہی یہ واضح کردیا ہے کہ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر بات چیت نہیں ہوگی۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جے شنکر پاکستان میں کم و بیش 24 گھنٹے قیام کریں گے۔ جے شنکر نے دورے سےمتعلق واضع کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات پر بات چیت کے لیے اسلام آباد نہیں جا رہے ہیں بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ایک ”اچھے رکن” کے طور پر جا رہے ہیں۔

مئی 2023 میں گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بلاول بھٹو نے بھی بطور پاکستانی وزیر خارجہ شرکت کی تھی مگر اس دورے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان رسمی ملاقاتوں کے علاوہ کوئی باقائدہ گفتگو نہیں ہو ئی تھی۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی ، اقتصادی اور عسکری اتحاد ہے جس کی بنیاد عوامی جمہوریہ چین نے 2001 میں رکھی اور پاکستان اور بھارت 2017 میں اسکے رکن بنے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق شنگھائی تعاون تنظیم کےاجلاس میں چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم شرکت کریں گے، ایران کے پہلے نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ بھی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او سربراہی اجلاس میں مبصر ریاست کے طور پر منگولیا کے وزیر اعظم اور ترکمانستان کے نائب چیئرمین کابینہ اور وزیر خارجہ خصوصی مہمان کے طور پر مدعو ہیں

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں