Search
Close this search box.
دنیا تازہ ترین پاکستان

موسمیاتی تبدیلیاں روکنے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ تبدیلیاں نہ رکیں تو کیا کیا تباہی ہوسکتی ہے؟

دنیا اس وقت اپنی بقاء کی جنگ لڑرہی ہے۔ گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، جنگلات آگ لگ کر ختم ہورہے ہیں۔ سمندری کنارے آباد بستیاں طوفانوں کی زد میں ہیں تو اندرون ملک کے علاقے سیلاب سے متاثرہیں۔

پاکستان بھی ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے اب انکار نہیں کیا جاسکتا اور اب بھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو ہر گزرتا سال تباہی و بربادی کی نئی داستانیں رقم کرتا جائے گا۔

برطانوی اخبار گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق 2050 تک سانس لینے کیلئے تازہ ہوا تک دستیاب نہ ہوگی۔ آبی حیات کا نام ونشان مٹ سکتا ہے، جبکہ بھوک اور افلاس بھی بڑھ جائے گی۔ یوریپن سائنس حب جوائنٹ ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق ہر سال ہیٹ ویو سے موجودہ اموات سے 90 ہزار زیادہ اموات ہوں گی۔20 لاکھ سے زائد افراد سمندری طوفان کی نظر ہوجائیں گے۔ جنگلات کی آگ سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد جنگلی حیات متاثر ہوں گے۔ اور سالانہ نقصان 300 بلین یوروز تک پہنچ جائے گا۔

یو این کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئلہ، تیل اور گیس عالمی موسمیاتی تبیلی میں سب سے بڑا حصہ ڈالتے ہیں جوکہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا 75 فیصد اور تمام کاربن ڈائی آکسائیڈ کے تقریبا 90 فیصد اخراج کا حصہ ہیں۔ لیکن برق رفتاری سے رونما ہوتی یہ موسمیاتی تبدیلیاں رک سکتی ہیں۔ لیکن اسکے لئے آپکو، مجھے یہاں تک کہ ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ماہرین کے مطابق ہمیں 2030 تک کاربن کے اخراج کو نصف کرنا ہوگا۔ 2040 تک دوبارہ اسکا نصف اور پھر 2050 تک مذید نصف کرنا ہوگا۔ اور اسکا آغاز کل سے نہیں آج سے ہی کرنا ہوگا۔ لوگوں کو ہی حکمرانوں کو ماحول دوست پالیسی بنانے پر مجبور کرنا ہوگا۔

یورپین سائنس حب کے مطابق اگر ہم گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک محدود رکھیں تو اس وقت لگنے والی آگ کے خطرے کو دو تہائی تک کم کیا جاسکتا ہے۔ ہیٹ ویو سے اموات کو دو تہائی کم کیا جاسکتا ہے۔ طوفانوں اور سیلاب کے خطرات کو نصف سے زائد کم کیا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں