پہلگام حملےکےبعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف قانون یکطرفہ معطلی کےاعلان کے بعد پاکستان نے بھی جوابی کاروائی کرتے ہوئےکئی اقدمات کئےجس میں ایک اپنی فضائی حدود کو بھارت کے لئے بند کرنا ہے ۔
فضائی حدود بند کرنے کا مطلب بھارتی ائرلائن کی ہر طرح کی پروازوں پر پاکستانی حدود سے گزرنے پرپابندی عائد کرنا ہے ، فیصلے کے مطابق ایک ماہ تک پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کے لیے دستیاب نہیں۔ بھارتی ائیر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت طیارے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکتے۔ بھارت کے لیز پر لیےگئے طیارے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکتے۔
ائرویز میگزین کےمطابق ہندوستان سے تقریباً 70 سے 80 دو طرفہ پروازیں روزانہ پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، بعض اوقات یہ تعداد 100 سے تجاوز کر جاتی ہے۔ یہ پروازیں بنیادی طور پر ہندوستان اور یورپ، شمالی امریکہ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے مقامات کے درمیان چلتی ہیں۔
دی انڈین ایکسپریس کےمطابق تمام بڑی ہندوستانی ائرلائنز ائیر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو، ائیر انڈیا ایکسپریس اور آکاسا ائیر مغربی ڈیسٹی نیشنز کےلئے پاکستانی فضا کا استعمال کرتی ہیں۔ یہ پروازیں ممبئی، احمد آباد، لکھنو، دہلی، امرتسر، گوا، جے پور، چندی گڑھ اور دیگر شہروں سے آپریٹ ہوتی ہیں۔
نئی پابندیوں کےبعد بھارتی پروازوں کے یومیہ اخراجات میں لاکھوں ڈالر اضافہ ہوگا۔ائیر انڈیا نے اپنی بین الاقوامی پروازوں کے لیے متبادل اور طویل راستے اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث پروازوں کا دورانیہ، ایندھن کا خرچ بڑھا ہے، اور مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد ائیر انڈیا کو روزانہ 20کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑے گا ۔
بھارت نے ابھی تک پاکستانی ائر لائنز کے لئے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان نہیں کیاہے ۔ حکام کے مطابق پاکستانی ائر لائنز بھی بھارتی فضائی حدود کا استعمال کرتی ہیں تاہم یہ تعداد بہت محدود ہیں ، بھارتی طیاروں کے لئے اپنی حدود بند کرنے پر پاکستان کو بھی ٹیکسوں کی مد میں بھاری نقصان اٹھانا پڑےگا ۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی مختلف ایئر لائنز سے یہ چارجز جہاز کے اڑان بھرنے کے وقت اور وزن کے حساب سے 58 ہزار سے 1 لاکھ 16 ہزار تک وصول کرتی ہے.
آخری بار پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو 2019 میں بند کیا تھا جسکے بعد ہندوستانی ایئر لائنز کو ایندھن کے زیادہ اخراجات اور طویل روٹس کے ساتھ آنے والی آپریشنل پیچیدگیوں کی وجہ سے تقریباً 700 کروڑ روپے کا نقصان ہواتھا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں کو آدھے گھنٹے سے 2 گھنٹے اور بعض طیاروں کا ری فیولنگ وقت ملا کر چار گھنٹےتک کی تاخیرکاسامنا کرنا پڑے گا ۔
پاکستان کی فضائی حدود کی اچانک بندش سے بھارتی ائیر لائنز کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔ طویل دورانیہ کی پروازیں مختلف ملکوں کے متبادل ائیرپورٹس پر اتارنا پڑیں جبکہ کئی کو رخ موڑنا پڑا۔ پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود ایک ماہ کے لیے بندکی ہیں۔ پاکستانی فضائی حدودکی بندش کا نوٹم 23 مئی کی رات 12 بجے تک مؤثر ہوگا۔