حالیہ دنوں میں برازیل میں ہونے والی نیلامی میں بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ایک گاؤں اونگل کی گائے کو 41 کروڑ روپے کی ریکارڈ قیمت پر فروخت کیا گیا، جس نے اسے دنیا کی سب سے مہنگی گائے کا درجہ دلا دیا۔ یہ حیرت انگیز قیمت دیکھ کر سب کے ذہن میں یہ سوال ضرور اٹھا کہ آخر اس گائے میں ایسی کیا خاص بات ہے جو کسی اور میں نہیں؟
اونگل نسل کی گائے کی منفرد خصوصیات
اونگل نسل کی یہ گائے نہ صرف اپنی ظاہری شکل و صورت کی وجہ سے متاثر کن ہے بلکہ اس میں کئی حیرت انگیز خصوصیات بھی موجود ہیں، جو اسے عام گایوں سے ممتاز بناتی ہیں:
- بہت زیادہ وزن: یہ گائے تقریباً 1100 کلو گرام وزن رکھتی ہے، جو کہ اسے ایک طاقتور جانور بناتا ہے۔
- موسمی سختیوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت: اونگل نسل کی گائے سخت گرم موسم میں بھی بآسانی زندہ رہ سکتی ہے، جو اسے دیگر نسلوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند بناتی ہے۔
- قوت مدافعت اور چستی: اس نسل کی گائے آسانی سے بیمار نہیں ہوتی اور دیگر جانوروں کی نسبت زیادہ چست اور طاقتور ہوتی ہے۔
- متعدد استعمالات: یہ گائے دودھ دینے، زراعت میں معاونت اور گوشت کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس کی عالمی سطح پر مانگ بڑھ رہی ہے۔
برازیل اور اونگل نسل کی گائے
اونگل نسل کی گائے نہ صرف بھارت میں بلکہ دیگر ممالک میں بھی مقبول ہو رہی ہے، خاص طور پر برازیل میں، جہاں 80 فیصد گائے گوشت کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ نسل خاص طور پر ان خطوں میں بہت فائدہ مند سمجھی جاتی ہے جہاں مویشی پروری ایک بڑی صنعت ہے۔ کم چکنائی والے گوشت کی بدولت یہ نسل دنیا بھر میں گوشت کے شوقین افراد کے لیے بھی ایک پرکشش انتخاب بن چکی ہے۔
مستقبل میں اونگل گائے کا تحفظ ایک چیلنج
اونگل نسل کی عالمی مقبولیت اور بے شمار فوائد کے باوجود اس نسل کا مستقبل کچھ چیلنجز کا شکار ہے۔ زراعت میں جدید مشینری کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے کسانوں کے لیے اس نسل کی گایوں کی دیکھ بھال مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تعداد بتدریج کم ہو رہی ہے۔ اگر اس نسل کو محفوظ نہ کیا گیا تو ممکن ہے کہ آنے والے سالوں میں یہ انتہائی نایاب ہو جائے۔