Search
Close this search box.

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، کونسی ٹیم کب اور کیسے چیمپیئن بنی؟

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی چمچماتی ٹرافی کب کب اور کس کس نے اٹھائی؟ چیمپیئن بننے کیلئے کون کونسے چیلنجز عبور کئے؟ عالمی کپ جیتنے والی ٹیموں کی کیا خوبیاں اور کیا خامیاں تھیں؟ آئیے چلتے ہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سفر پر۔۔۔

2007 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، بھارت کیسے چیمپیئن بنا؟

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے پہلے عالمی کپ کا میلہ 2007 میں جنوبی افریقہ کے میدانوں پر سجا اور کرکٹ مختصرترین فارمیٹ کے اس ایونٹ کو روایتی حریفوں کے درمیان فائنل نے سپرہٹ بنادیا۔

گروپ مرحلے میں پاکستان نے پہلے میچ میں اسکاٹ لینڈ کو ہرایا لیکن بھارت اور اسکاٹ لینڈ کا میچ بارش کی نظر ہوا اور آگے جانے کیلئے بھارت کو پاکستان کے خلاف لازمی فتح درکار تھی۔

روایتی حریفوں کےدرمیان یہ میچ ٹائی ہوا تو پہلی بار کرکٹ میں بال آؤٹ قانون کا استعمال ہوا جس میں نوجوان دھونی کی قیادت میں کھیلنے والی بھارتی ٹیم فاتح رہی اور سپرسکس راؤنڈ میں جگہ بنائی۔

سپرسکس میں بھارت کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست ہوئی لیکن اسکے بعد بھارت نے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیموں کو ہرایا۔ انگلینڈ کے خلاف یووراج سنگھ کے 6 گیندوں پر 6 چھکے آج بھی شائقین کے ذہنوں پر نقش ہیں۔

سیمی فائنل میں بھارت نے آسٹریلیا کو زیر کیا اور فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری اوور میں جاکر بھارتی ٹیم نے پاکستان کو ہرایا اور چیمپیئن کا تاج سرسجالیا۔ کرکٹ ماہرین دھونی کی قیادت اور نوجوان کھلاڑیوں کے جذبے کو بھارتی ٹیم کی فتح کی وجہ قرار دیتے ہیں اور آج بھی دھونی مسٹرکول کے لقب سے جانے جاتے ہیں۔

2009 میں پاکستان کے چیمپیئن بننے کا سفر

2009 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا میزبان انگلینڈ تھا اور مسلسل دوسرے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں دو ایشیائی ٹیمیں ٹکرائیں۔ 2007 کی رنراپ پاکستان ایک بار پھر فائنل میں پہنچی لیکن اس بار اسکا مقابلہ سری لنکا سے تھا۔

پاکستان گروپ مرحلے میں انگلینڈ کے خلاف پہلا میچ ہار گیا تھا لیکن اگلے ہی میچ میں شاہینوں نے نیدرلینڈز کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے سپرسکس کیلئے کوالیفائی کیا۔ اس راؤنڈ میں گرین شرٹس کو ایک بار پھر سری لنکا سے شکست ہوئی۔

اب پاکستان کیلئے ڈو اور ڈائی لمحہ تھا۔ یونس خان کی قیادت میں قومی ٹیم نے نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ کو ہرایا۔ سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف فتح کا جھنڈا لہرایا اور فائنل میں سری لنکا کو ایک دلچسپ مقابلے کے بعد ہراکر پاکستان عالمی چیمپین بنا۔ یونس خان کے قائدانہ صلاحیتوں اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی کارکردگی کے ساتھ نوجوانوں کے جذبے کو بھی پاکستان کی فتح کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ 

2010 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، انگلینڈ کا پہلا عالمی کپ

ٹی ٹوئنٹی کا عالمی 2010 میں کیریبئن کے جزائر پہنچا تو اس بار میگاایونٹ کا بھی تھوڑا موڈ بدلا۔ اس بار فائنل میں کوئی بھی ایشیائی ٹیم نہ پہنچ سکی بلکہ اس بار فائنل میں کرکٹ کے سب سے پرانے حریف انگلینڈ اور آسٹریلیا میں مقابلہ تھا۔

آسٹریلیا کی ٹیم فائنل میچ تک ناقابل شکست رہی۔ یلوشرٹس نے گروپ مرحلے میں پاکستان اور بنگلہ دیش، سپرسکس میں بھارت، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز جبکہ سیمی فائنل میں پاکستان کو زیرکیا۔ پاکستان شائقین سیمی فائنل میں مائیک ہسی کے سعیداجمل کو لگائے گئے چھکے کبھی نہیں بھولیں گے جسکے باعث پاکستان جیتی بازی ہار گیا۔

دوسری جانب انگلینڈ گروپ مرحلے میں ویسٹ انڈیز سے پہلا میچ ہار گئی اور آئرلینڈ کے خلاف میچ بارش کی نظر ہوگیا۔ لیکن کوئی میچ نہ جیتنے کے باوجود رن ریٹ پر انگلینڈ کو سپرسکس راؤنڈ کا پروانہ مل گیا۔

سپرسکس مرحلے میں انگلینڈ نے پاکستان، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کو زیرکیا اور سیمی فائنل میں سری لنکا کو ٹھکانے لگایا۔ فائنل میں انگلینڈ نے شاندار کارکردگی دکھائی اور یکطرفہ مقابلے کے بعد آسٹریلیا کو ہرا کر عالمی کپ جیت لیا۔

کرکٹ کو دنیا میں متعارف کروانے والے انگلینڈ کا کرکٹ میں یہ پہلا کوئی عالمی ٹائیٹل تھا اور پال کولنگ ووڈ وہ پہلے کپتان بننے جنہوں نے انگلینڈ کو یہ اعزاز دلوایا۔

2012 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز چیمپیئن

2012 میں سری لنکا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا میزبان تھا اور سری لنکن ٹیم نے ہوم گراؤنڈ پر شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے فائنل تک کوالیفائی کیا۔ گروپ مرحلے میں سری لنکا کی ٹیم نے زمبابوے کو ہرایا لیکن جنوبی افریقہ سے ہار گئی۔

سپرسکس راؤنڈ میں سری لنکا اور نیوزی لینڈ کا میچ بے نتیجہ رہا جسکے بعد آئی لینڈرز نے ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کو ہرایا۔ سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دی اور فائنل میں جگہ بنائی جہاں انکا مقابلہ ویسٹ انڈیز سے تھا۔

ویسٹ انڈیز آسٹریلیا کے خلاف گروپ میچ ہارگئی تھی اور آئرلینڈ سے میچ بے نتیجہ رہا تھا ۔ رن ریٹ پر کیربئن ٹیم سپرسکس میں پہنچی تو یہاں انگلینڈ کو شکست دی لیکن اگلا میچ سری لنکا سے ہار گئی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ ٹائی ہوا لیکن سپر اوور میں ویسٹ انڈیز نے میدان مار لیا۔

سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کو شکست دی اور فائنل میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کم اسکور کرنے کے باوجود میزبان سری لنکا کو ہرانے میں کامیاب ہوئی اور ٹی ٹوئنٹی کی عالمی چیمیئن بن گئی۔ ویسٹ انڈیز کی کامیابی کا کریڈٹ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کے ساتھ ڈیرن سیمی کی متاثر کن کپتانی کو دیا جاتا ہے۔

2014 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں سری لنکا کی جیت کی کہانی

بنگلہ دیش میں کھیلے گئے 2014 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں ایک بار پھر دو ایشیائی ٹیموں کا ٹکراؤ ہوا اور وہ دو ٹیمیں سری لنکا اور بھارت کی تھیں۔

بھارت کی ٹیم فائنل تک ناقابل شکست تھی۔ گروپ مرحلے میں بھارت نے پاکستان ، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش اور آسٹریلیا کو ہرایا۔ سیمی فائنل میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست سے دوچار کیا اور فائنل میں رسائی حاصل کی۔

دوسری جانب سری لنکا کی ٹیم گروپ مرحلے کے 4 میں سے 3 میچ جیتی۔ سری لنکن ٹیم نے جنوبی افریقہ، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کو ہرایا۔ انگلینڈ سے شکست ہوئی۔ سیمی فائنل میں آئی لینڈرز نے ویسٹ انڈیز کے خلاف فتح سیمٹی۔

فائنل میں لاستھ ملنگا کی قیادت میں سری لنکا نے بھارت کو باآسانی شکست سے دوچار کیا اور چیمپیئن کا تاج اپنے سرسجالیا۔ یہ میچ سری لنکا کے دو لیجنڈز مہیلا جے وردھنے اور کمارسنگاکارا کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں آخری میچ بھی تھا۔

2016 میں ویسٹ انڈیز کا دوسری مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز

2016 میں ٹی ٹوئنٹی کا عالمی میلہ بھارت کے میدانوں پر سجا لیکن بھارتی ٹیم فائنل تک نہ پہنچ سکی۔ ایشیائی کنڈیشن میں چیمپیئن بننے کی جنگ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان ہوئی۔

انگلینڈ کی ٹیم ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا پہلا میچ ہاری لیکن اسکے بعد آئن مورگن کی قیادت میں کھیلنے والی ٹیم نے جنوبی افریقہ، افغانستان اور سری لنکا کو گروپ مرحلے میں ہرایا۔ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو زیرکیا اور فائنل میں جگہ بنائی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے گروپ مرحلے میں انگلینڈ، سری لنکا اور جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیموں کو ہرایا لیکن افغانستان سے اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سیمی فائنل میں کیریبئن ٹیم نے ورلڈکپ کی فیوورٹ بھارت کو شکست سے دوچار کیا۔

فائنل میں ویسٹ انڈیز نے سنسنی خیزمقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری اوور میں شکست دی۔ کارلوس بریتھ ویٹ نے بین اسٹوکس کو مسلسل 4 گیندوں پر 4 چھکے لگاکر ویسٹ انڈیز کو دوسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپین بنایا۔ اس بار بھی ویسٹ انڈیز کی قیادت ڈیرین سیمی ہی کررہے تھے۔

2021 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، پاکستان نے تاریخ رقم کردی

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021 کا میزبان متحدہ عرب امارات تھا اور یہ وہی ورلڈکپ ہے جس میں بابراعظم کی قیادت میں پاکستان نے بھارت کو شکست کا مزہ چکھایا اور پہلی مرتبہ کسی عالمی کپ میں بھارت کے خلاف جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

گروپ مرحلے میں ناقابل شکست رہنے کے باوجود پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف ہار گئی اور آسٹریلوی ٹیم فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ آسٹریلیا نے گروپ مرحلے میں جنوبی افریقہ، سری لنکا ، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کو ہرایا تھا۔ انگلینڈ سے شکست ہوئی تھی۔

فائنل میں آسٹریلیا کا مقابلہ نیوزی لینڈ کے ساتھ تھا۔ نیوزی لینڈ گروپ مرحلے میں پاکستان سے ہاری لیکن اسکے بعد بھارت، اسکاٹ لینڈ، افغانستان اور نمیبیا کو شکست دی۔ سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف فتح سمیٹی۔

فیصلہ کن میچ میں ایک اچھا اسکور کرنے کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم چوک کرگئی اور آسٹریلیا نے یہ میچ جیت کر پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی ٹرافی کو بھی اپنے ورلڈکپ کلیشن میں شامل کرلیا۔ آسٹریلیا کو یہ اعزاز دلوانے والے کپتان ایرون فنچ تھے۔

2022 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، انگلینڈ دوسری مرتبہ چیمپیئن

آسٹریلیا کے میدانوں پر کھیلے جانے والے 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں نے فائنل میں جگہ بنائی۔ پاکستان کی فائنل تک رسائی بھی کسی طلسماتی کہانی سے کم نہ تھی۔

بابراعظم کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستانی ٹیم گروپ مرحلے کے ابتدائی دو میچ بھارت اور زمبابوے کے خلاف ہار چکی تھی۔ پاکستان کو اپنے اگلے تینوں میچز جیتنے کے ساتھ کرشمہ کا انتظار بھی تھا۔

اور وہ کرشمہ نیدرلینڈز کی شکل میں سامنے آیا۔ نیدرلینڈز نے گروپ مرحلے ایک اہم ترین میچ میں جنوبی افریقہ کی مضبوط ٹیم کو ہراکر ورلڈکپ سے باہر کردیا اور جنوبی افریقہ کے ہارتے ہی پاکستان کا راستہ کھل گیا۔

پہلے دو میچ ہارنے کے بعد پاکستان نے نیدرلینڈز، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو ہرایا اور سیمی فائنل میں گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ کو زیر کیا۔

انگلینڈ نے گروپ مرحلے میں افغانستان، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کو شکست دی، آسٹریلیا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوا جب کہ آئرلینڈ کے خلاف اپ سیٹ شکست ہوئی۔ سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کو آؤٹ کلاس کیا۔

فائنل میں پاکستانی ٹیم شاہین شاہ کے انجرڈ ہونے کے باعث منزل کے قریب پہنچ کر ہمت ہار گئی اور بین اسٹوکس نے انگلینڈ کو یہ میچ جتواکر انگلینڈ کو دوسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بنوادیا۔ اس بار انگلینڈ ٹیم کو جتوانے والے کپتان جوز بٹلر تھے۔

 

 

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں