بھارت کا تاریخی خلائی مشن چندریان-3 چاند پر اترنے کے قریب ہے۔ پاکستان استحکام پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے تاریخی کامیابی پر بھارت کو مبارکباد دی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق چاند پر اترنے کی کوشش بھارت کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، کیونکہ یہ عالمی خلائی طاقتوں کی طرف سے طے کیے گئے سنگ میلوں کو تیزی سے پورا کر رہا ہے۔
بھارت کی طرف سے چندریان 3 نامی خلائی جہاز گزشتہ ماہ چاند پر روانہ کیا گیا تھا، چندریان لفظ کا مطلب سنسکرت زبان میں ’مون کرافٹ‘ ہے جو کہ بھارتی وقت کے مطابق آج شام 6 بجے جنوبی قطب کے قریب پہنچنے والا ہے۔
پاکستان استحکام پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر بھارت کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تمام نظریں بھارت کے خلائی مشن چندریان 3 پر ہیں جو آج شام 5 بج کر 40 منٹ پر چاند پر لینڈ کررہا ہے۔
All eyes on #Chandryaan3 Moon landing 5:40 PM, great day for Indian Science Community and Space scientists, Congratulations to people of India on this great achievement
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 23, 2023
فواد چوہدری نے لکھا کہ بھارتی عوام، سائنسدانوں اور اور پوری سائنس سے وابستہ کمیونٹی کیلئے یہ بہت بڑا دن ہے۔ وہ بھارت کو اس تاریخی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے 2019 میں بھی چاند پر خلائی جہاز بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی جو کہ ناکام ہوئی جبکہ حالیہ کوشش تقریباً 50 برسوں میں روس کا پہلا چاند مشن چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہونے کے چند دن بعد ہوئی ہے۔
لیکن سابق بھارتی خلائی مشن کے سربراہ کے سیون نے کہا کہ لینڈر کے ذریعہ وطن واپس بھیجی گئی تازہ ترین تصاویر نے اشارہ دیا ہے کہ سفر آخری مراحل تک کامیاب ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے کچھ حوصلہ ملتا ہے کہ ہم لینڈنگ مشن کو بغیر کسی پریشانی کے حاصل کر سکیں گے۔ خلائی مشن کے سربراہ کے سیون نے مزید کہا کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے چار سال پہلے کی ناکامی کے بعد اصلاح کی ہے۔
انہوں نے کہا چندریان 3 مزید سختی کے ساتھ جانے والا ہے، ہمیں اعتماد ہے، اور امید کرتے ہیں کہ سب کچھ آسانی سے ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے یہ مشن تقریباً چھ ہفتے قبل ہزاروں افراد کے سامنے شروع کیا گیا تھا، لیکن چاند تک پہنچنے میں 1960 اور 1970 کی دہائی کے اپالو مشنوں کے مقابلے میں زیادہ وقت لگا، جو کہ چند ہی دنوں میں پہنچے تھے۔
بھارت ان راکٹس کا استعمال کر رہا ہے جن کا استعمال اس وقت امریکا نے کیا تھا، اس کا مطلب ہے کہ تحقیقات کو اپنے ماہانہ قمری راستے پر جانے سے قبل رفتار حاصل کرنے کے لیے کئی بار زمین کا چکر لگانا چاہیے۔
خلائی جہاز کا لینڈر، وکرم، جس کا سنسکرت میں مطلب ’بہادری‘ ہے، وہ گزشتہ ہفتے اپنے پروپلشن ماڈیول سے الگ ہو گیا تھا اور 5 اگست کو قمری مدار میں داخل ہونے کے بعد سے چاند کی سطح کی تصاویر واپس بھیج رہا ہے۔
لینڈنگ سے ایک دن قبل اسرو نے سوشل میڈیا پر کہا کہ لینڈنگ شیڈول کے مطابق ہو رہی ہے اور مشن کنٹرول کمپلیکس توانائی اور جوش سے گونج رہا ہے۔