شہباز شریف کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے مشاورت کی گئی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لانگ مارچ کو ہرصورت روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے اتحادیوں کے ہمراہ پریس کانفرس میں لانگ مارچ کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہےکہ پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کے نام پر فتنہ فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دے رہے۔
رانا ثنآء اللہ نے کہا کہ انہیں روکا جائے گا تاکہ یہ اپنا گمراہی اور قوم کو تقسیم کرنے کے ایجنڈے کو آگے نہ بڑھاسکے، ان لوگوں نے اس سے پہلے بھی 2014 میں یہ سب کیا، یہ اب گالیوں سے گولیوں پر آگئے ہیں، لاہور میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ویسے یہ بڑے بہادر بنے پھرتے ہیں لیکن اب ان کی ساری قیادت پشاور میں اکٹھی ہے، کوئی اپنے گھروں پر نہیں، ساری لیڈر شپ کے پی کے سارے وسائل اور صوبائی فورسز کو ساتھ لے کر وفاق پر حملہ آور ہونے آرہے ہیں۔
یہ وہاں سے بڑے جتھے کی صورت میں کل آنا چاہتے ہیں، ایسا جتھا جس کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہ ہو، جو سرکاری وسائل کو غیر آئینی و غیر قانونی طریقے سے وفاق پر حملہ آور ہونے آرہا ہو اسے کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔
رانا ثناء نے کہا کہ عمرانی فتنے کی گمراہی کا شکار لوگوں کو خبردار کرتا ہوں کہ اس گمراہی سے باہر نکلیں، یہ ایک قومی مسئلہ ہے اور ملک کی بقا کا مسئلہ ہے، یہ بد بخت قوم کو تقسیم اور گمراہ کرنا چاہتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج اور اظہار رائے سب کا حق ہے مگر یہ پر امن احتجاج کرنے نہیں آرہے، یہ اس سے پہلے بھی پر امن احتجاج کا نام لے کر آئے تھے پھر جو ہوا سب کے سامنے ہے۔
اگر یہ احتجاج کو خونی احتجاج کا نام نہ دیتے تو ہم راستے میں حائل نہ ہوتے، اس لیے اس فتنے کو اسی مرحلے پر روکا جائے گا یہ بہت بڑی خدمت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو ریاست کے دارالحکومت کے محاصرے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلام آباد کے شہریوں، تاجروں کی جان مال کی ذمہ داری موجودہ حکومت پر ہے، اسے ہر قیمت پر نبھائیں گے۔