کراچی کے علاقے عمر ماروی گوٹھ قائد آباد میں سفاک ملزم نے 8 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا۔ پولیس نے مبینہ ملزم کو حراست میں لے لیا۔ جرم کے تعین کیلئے ملزم کا ڈی این اے کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ لطیف تھانے کی حدود قائد آباد نیشنل ہائی وے ایبٹ فارما میڈیکل کمپنی کے عقب میں واقعے عمر ماروی گوٹھ میں واقع ایک لائبری کی عقبی گلی سے 8 سالہ بچے کی لاش ملی۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 8 سالہ شاکر حسین ولد عبد الرشید کے نام سے کی گئی، مقتول کو گلے پر تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کیا گیا تھا۔
پولیس نے شاہ لطیف تھانے کی حدود میں بچے کے قتل کے معاملے میں میر بالاج نامی ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسے اہل محلہ نے لاش کے ساتھ دیکھ کر لائبریری میں بند کر دیا تھا۔
پولیس کا میر بالاج کو مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اس کا ڈی این اے کرایا جائے گا، نیز، پولیس نے اس کیس میں 18 مزید مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔
مقتول کے والد نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نجی فیکٹری میں ملازمت کرتے ہیں، بیٹا گھر کے قریب ایک پرائیوٹ اسکول میں دوسری جماعت کا طالب علم تھا۔
شاکر حسین بازار کی روٹی اور برگر شوق سے کھاتا تھا، میں جب گھر آیا تو شاکر نے کہا کہ اسے بازار کی روٹی کھانی ہے جس پر میں نے اسے پیسے دیے، وہ روٹی لینے گیا تو کافی دیر تک واپس نہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ تشویش ہونے پر بیٹے کو تلاش کیا تو اہل محلہ نے بتایا کہ شاکر کی لاش علاقے میں بنائی گئی لائبریری کے عقب میں بند گلی میں پڑی ہے جس پر میں وہاں گیا تو شاکر کی خون میں لت پت لاش پڑی تھی۔
لائبری میں علاقے کا ایک 17 سالہ لڑکا بالاج کورائی موجود تھا جس کے کپڑے بھی خون میں لت پت تھے لڑکے نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن اہل محلہ نے اسے پکڑ کر لائبریری میں بند کردیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش کر رہے ہیں انکشافات متوقع ہیں تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ جناح اسپتال کے ایم ایل او کے مطابق بچے کا گلا تیز دھار آلے سے کاٹا گیا، 8 سالہ شاکر کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، پوسٹ مارٹم کے دوران لیے گئے نمونے لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیے گئے ہیں۔