کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفرازاحمد اکیڈمی کی زمین کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ سرفرازاحمد اکیڈمی کے خلاف گورنمنٹ ڈگری کالج بلاک این نارتھ ناظم آباد کی پرنسل سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کالج کی پرنسپل مسمات حسینہ فاطمہ نے سندھ ہائی کورٹ میں سرفرازاحمد پر غیرقانونی اکیڈمی چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے زمین پر سے قبضہ ختم کرانے کیلئے درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں سرفرازاحمد پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق دسمبر 2020 میں کالج کے مین اکیڈمک بلاک کا چارج دیا گیا تھا۔
کالج کو سات ایکڑ زمین جبکہ اکیڈمک بلاک کے ایک ایکڑ زمین اکیڈمک بلاک کے لیے تھی۔ بلاک این نارتھ ناظم آباد پلاٹ نمبر ایس ٹی 7 ماسٹر پلان کے مطابق رفاعی پلاٹ ہے۔ سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی کی جانب سے غیر قانونی کرکٹ کلب چلایا جارہا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق غیر قانونی کرکٹ کلب کالج کے گرلز کالج کے گراؤنڈ پر بنایا گیا ہے۔ سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی انتظامیہ نے طاقت وار سیاسی لوگوں کی مدد سے کالج گراؤنڈ پر قبضہ کیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 2004 سے پہلے اس جگہ سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ کالج کی زمین سے غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت،سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی کے منتظم ضیاء احمد اور جلیل خان و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست پر عدالت نے سرفراز اکیڈمی، کے ایم سی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور چار ہفتوں میں زمین سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کیس کو سرفراز اکیڈمی کی جانب سے پہلے سے دائر درخواست کے ساتھ بھی یکجا کردیا۔