حکومت نے جانوروں میں پھیلی لمپی اسکن بیماری انسانوں میں منتقل نہ ہونے کی تصدیق کردی

سندھ کے شہری علاقوں کی مویشی منڈیوں کے متعدد جانور لمپی اسکن کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ جانوروں کی یہ جلدی بیماری انسانوں میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا لیکن حکومت ان تمام خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ حکومت نے لمپی اسکن بیماری انسانوں میں منتقل نہ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

 

حکومت پاکستان کی نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی وزرات کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق میڈیا میں جانوروں کی بیماری سے متعلق غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ جانوروں میں پھیلی لمپی اسکن بیماری کی انسانوں میں منتقلی میں کوئی صداقت نہیں ہے۔




جانوروں کے عالمی ادارہ صحت ( او آئی ای ) کے مطابق سائنسی تحقیق کی نظر میں یہ بیماری جانوروں سے انسانوں کو نہیں لگتی ہے۔ نہ ہی جانوروں کا گوشت کھانے یا دودھ پینے سے بیماری کی منتقلی یا صحت کے دیگر مسائل کا خطرہ ہے۔

 

حکومت کی وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے سائنسی تحقیق پر مبنی خبریں چلائیں اور عوام کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کریں۔

 

واضح رہے آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی تحقیق میں بھی جانوروں کی لمپی اسکن بیماری کا انسانوں میں منتقل نہ ہونے والا قرار دیا گیا ہے۔

 

آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی تحقیق کے مطابق یہ وبا کیڑوں کے کاٹنے، زخم اور جراثیم زدہ اشیاء کے ذریعے پھیل سکتی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ گوشت اور دودھ پینے سے انسانوں میں یہ بیماری پھیلنے کے کوئی شواہد نہیں ملتے۔

 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts