نجی اسکول کی فیسوں میں اضافہ کے معاملہ پرعدالت کا حکم

سندھ ہائی کورٹ میں نجی اسکول کی جانب سے فیسوں میں اضافہ کے خلاف بچوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے 2017 میں اسُ وقت کی فیس میں 5 فیصد اضافہ کا حکم دیا تھا۔ نجی اسکول نے 2019 میں اسُ وقت کی فیس کے حساب سے 5 فیصد اضافہ کردیا۔

 

عدالت نے سوال کیا کہ فیسوں میں اضافہ کے خلاف شکایت درج کروائی گئی ؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کمپلین سیل قائم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن آج تک ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز ایجوکیشن نے کمپلین سیل قائم ہی نہیں کیا۔ جب کمپلین سیل ہی قائم نہیں کیا گیا تو شکایت کس کے پاس درج کرائیں؟

 

ان کے پاس ایک ہزار شکاتیں پہلے بھی پڑی ہیں ابھی تک ان پر فیصلہ نہیں کیا، جس ریگولر ادارے کو بچوں کے لیے کام کرنا ہے وہ پرائیویٹ اسکول مالکان کے لیے کام کررہا ہے۔

 

عدالت نے ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن سے متعلق سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ گھوڑے دوڑا کر اب سو گئے ہیں آپ نے انکو جگانا ہوگا۔

 

عدالت نے بچوں کے والدین کو ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز اینڈ ایجوکیشن کے پاس براہ راست شکایت درج کرانے اور ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز ایجوکیشن کو چار ہفتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts