سندھ ہائی کورٹ میں پی این ٹی سوسائٹی کورنگی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کورنگی کے ڈپٹی ڈائریکٹر عدالت میں پیش ہوئے اور غیرقانونی تعمیرات ختم کرنے حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے کورنگی نے انکشاف کیا کہ غیرقانونی تعمیرات کو ختم کرنے کے لئے متعلقہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او تعاون نہیں کررہے ہیں۔ پی این ٹی سوسائٹی میں 600 گز کے پلاٹ کو غیر قانونی طور پر تقسیم کیا اور پلاٹ کے مالک نے 90 , 90 گز کے چھ پلاٹ بنالئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاٹس پر دو دو منزلہ عمارتیں جبکہ جزوی طور پر تیسری منزلہ بھی غیر قاننونی طور پر تعمیر کی جارہی ہے۔ پورشنز خالی کرنے کے لئے نوٹس جاری کئے گئے لیکن پولیس نے فورس فراہم نہیں کی۔ پولیس کے عدم تعاون کے باعث عمارتیں خالی نہیں کرائی جاسکیں۔
عدالت نے متعلقہ ڈی سی،ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو ایس بی سی اے کورنگی سے رابطہ کرنے کا حکم دے دیا، تاکہ غیر قانونی تعمیرات کا خاتمہ کرایا جاسکے۔ عدالت نے درخواست کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کرکے اگلی سماعت پر ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات ختم کروا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔