امیرجماعت اسلامی اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مردم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے موبائل مہم چلانے اور تیس اپریل کو شاہراہ فیصل پر بڑے احتجاجی مارچ کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں مردم شماری درست نہیں ہوئی ہے، ایک دو بلاک میں آکر باقی گھر خود اندازے سے بھرے جا رہے ہیں، جو ٹیبلیٹ دیےگئے ہیں اس میں مکمل معلومات دستیاب نہیں، جنہیں گنا گیا ہے انہیں معلوم ہونا چاہیےکہ کیسے گنا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کابینہ نے جعلی فراڈ مردم شماری کی منظوری دی، شہباز شریف اور احسن اقبال کو بتانا ہوگا کراچی دشمنی کیوں ہے، وہ کراچی آکر پسند کی پارٹی سے مل کر چلے جاتے ہیں، اس پسند کی پارٹی نے ہی کراچی کو تباہ کیا ہے۔
ہم حکومت سے کوئی خیرات نہیں مانگ رہے، ہمیں بس پورا گنا جائے، شہر میں سندھی، پنجابی پٹھان، برمی جو بھی ہے اسےگنا جائے، آپ آدھے سندھ کو کیسے نظر انداز کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ نے احسن اقبال کو خط لکھا ہے، انہیں اپنےعہدےکے حساب سے مزید سنجیدہ کوشش کرنی ہوگی، کراچی کوئی جزیرہ نہیں، کراچی بولےگا اور اپنا حق لےگا۔
ایم کیو ایم حکومت میں ہے تو مردم شماری کی ایس او پیز میں اس کا کیا کردار ہے، سیاسی انتقامی کارروائیاں نہیں ہونی چاہئیں، علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
جماعت اسلامی کے رہنماحافظ نعیم الرحمان نےمیڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ30 اپریل کو شاہراہ فیصل پر بڑا مارچ کریں گے، محکمہ شماریات کراچی کے دفتر پرکل بروز پیر احتجاجی کیمپ بھی لگائیں گے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں موبائل کیمپین چلائیں گےجماعت اسلامی نے ویپ پورٹل کا بھی آغاز کردیا ہے۔ گھر گھر جاکر ،گلی محلوں اور بازاروں میں جاکر ویپ پورٹل بھروائیں گے۔عید الفطر کے بعد ڈور ٹو ڈور کمپین کو مزید تیز کریں گے۔