اقوام متحدہ نے زمین کے سیارے کے سورج کی خطرناک شعاعوں سے تحفظ دینے والی اوزون کی تہہ 4 دہائیوں میں مکمل طور پر بحال ہونے کی خوش خبری سنائی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہمارے سیارے کو سورج کی خطرناک شعاعوں سے تحفظ فراہم کرنے والی اوزون کی تہہ 4 دہائیوں میں مکمل طور پر بحال ہوجائے گی۔
سنہ 1987 میں ایک عالمی معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایسے خطرناک کیمیکلز کے استعمال روکنے پر اتفاق کیا گیا جو اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس صدی کے آخر تک زمین کو گلوبل وارمنگ کے سبب بڑھنے والے درجہ حرارت میں 0.5- 1 ڈگری تک کمی کا سامنا متوقع ہے لیکن ان کیمیکلز کا استعمال رکنے سے رواں صدی کے وسط تک درجہ حرارت میں ایک سینٹی گریڈ اضافے کو روکنا ممکن ہوجائے گا۔
Some good news 📣 : As a result of humans no longer using ozone-depleting gases, the world’s #ozone layer is on track to recover.
And thanks to the collaborative effort of nations, about 0.5° Celsius of global warming can be avoided – a model for further climate action!
— UN Climate Change (@UNFCCC) January 9, 2023
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قطبین کو چھوڑ کر دنیا کے دیگر حصوں میں اوزون کی تہہ 2040 تک مکمل طور پر ٹھیک ہوجائے گی۔ قطب شمالی میں یہ عمل 2045 جبکہ انٹار کٹیکا میں 2066 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
Good news from #AMS2023: The ozone layer is on track to recover within four decades.
Press release ➡️ https://t.co/htPbNDJ9VU
Executive summary ➡️ https://t.co/yO6o2dVOd3
Partners 🤝🏽 @UNEP, @NOAA, @NASA, @EU_Commission pic.twitter.com/03FY2TQHPo
— World Meteorological Organization (@WMO) January 9, 2023
عالمی معاہدے کے بعد سے اب تک اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے والے 99 فیصد خطرناک کیمیکلز کا استعمال رک گیا جس سے اوزون کی تہہ میں بتدریج بہتری آئی۔ ماہرین کے مطابق یہ اب تک کی چند اہم ترین ماحولیاتی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اوزون کی تہہ میں شگاف سورج کی مضر شعاعوں کی وجہ سے خطرناک ہے مگر یہ موسمیاتی تبدییوں کا اہم سبب نہیں۔