پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے مختلف سڑکوں پر لگے 154 میں سے 61 ٹریفک سگنلز غیرفعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے صرف 154 ٹریفک سگنلز نصب ہیں جبکہ ان میں سے بھی صرف 93 ایسے سگنل ہیں جو فعال ہیں دیگر 61 ٹریفک سگنلز کسی نے کسی تکنیکی خرابی کے باعث بند پڑے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فعال 93 سنگلز میں سے بھی 60 سگنلز کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن ( سی بی سی) کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ جبکہ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈٰی اے) کی حدود میں مجموعی طور پر 94 ٹریفک سنگلز ہیں جس میں سے 61 خراب ہیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ کا کہنا ہے شہر بھر میں مجموعی طور پر 2 ہزار ٹریفک سگنلز ہونے چاہئیں تاکہ گاڑیوں کی ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ 61 غیر فعال سنگلز میں سے 42 کو خود ٹریفک پولیس کی طرف سے وی آئی پی موومنٹ کے لیے اور سڑکوں پر گاڑیوں کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
باقی 19 غیر فعال سگنلز میں تکنیکی خرابیاں ہیں، جیسے کیبل کی خرابی، بجلی کی فراہمی کی کمی اور آلات کی خرابی۔ ان سگنلز کو فعال رکھنا ٹریفک انجینئرنگ بیورو کی ذمہ داری ہے، جو اس کا ذمہ دار عملے اور آلات کی کمی کو ٹھہراتی ہے۔
سڑکوں پر موجودہ ٹریفک سگنلز کے استعمال کی سطح کے باوجود ٹریفک پولیس نے 25 نئے سگنلز لگانے کی تجویز دی ہے جن میں سے 13 مکمل خودکار سگنلز پر ٹریفک انجینئرنگ بیورو کا کام آئندہ مہینوں میں شروع ہونے کا امکان ہے۔