پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور غیریقینی کی صورتحال کے باعث ڈالر آج بھی قابو نہ آسکا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ روپے کی بے قدری بڑھتی جارہی اور ڈالر نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔
جمعرات کوٹریڈنگ کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر بڑھنے لگی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 93 پیسے تک اضافہ ہوگیا جسکے بعد ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح 239 روپے 94 پیسے پر جاپہنچی۔
جمعرات کے روز کاروبار کا اختتام 239 روپے 94 پیسے کی سطح پر ہوا لیکن پورے دن دوران ٹریڈنگ ڈالر کی قیمت 240 روپے سے بھی زیادہ رہی۔
انٹربینک میں ڈالر 10 دن سے مسلسل مہنگا ہورہا ہے اور اس دوران 30 روپے سے زائد مہنگا ہوچکا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 242 روپے سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کی سیاسی صورت حال اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کےباوجود معاملات میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی کرنسی مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالرز کے آس پاس ہیں ، جو ملک کی صرف چند ماہ کی ضروریات ہی پوری کرسکتے ہیں۔