حیدرآباد میں ہوٹل پر کھانے کے بل پر ہونے والے تنازعے پر جھگڑے ، نوجوان بلاول کاکا کے قتل اور اسکے بعد ہنگامہ آرائی کے واقعات کا وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے حیدرآباد اور کراچی کے واقعات پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ امن کا گہوارا ہے، اور اس کا امن کسی صورت خراب ہونے نہیں دینگے۔ سندھ میں کئی دہائیوں سے مختلف زبانوں کے لوگ محبت سے رہائش پزیر ہیں۔
سندھ کے کسی بھی شہر بشمول حیدرآباد میں لسانی بنیادوں پر کوئی سازش کامیاب ہونے نہیں دینگے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے سازشی عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
وزیراعلی سندھ نے پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ اس واقع کو لسانی بنیادوں پر نہیں بلکہ جرم کے تناظر میں دیکھا جائے۔ مجرموں کی کوئی ذات، قومیت یا زبان نہیں ہوتی بلکہ جرائم ان کا شیوا ہوتا ہے۔
واضح رہے حیدرآباد میں ہوٹل پر کھانے کے بل کے تنازعے پر چند نوجوان اور عملہ کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ ہوٹل انتظامیہ کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ ڈنڈوں کے وار سے 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔
واقعہ کے خلاف جسقم رہنما نیاز کالانی کی قیادت میں احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا اور بائی پاس روڈ کو بلاک کردیا۔ جس پر ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ موقع پر پہنچے۔
ایس ایس پی حیدرآباد نے ایف آئی آر درج کرانے کی یقین دہانی کرائی اور ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کو معطل کردیا تھا جسکے بعد مظاہرین منشر ہوگئے تھے۔