متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے رکن جاوید حنیف نے سندھ حکومت سے شہریوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کردیا۔ جاوید حنیف کا کہنا ہے کہ کراچی شہر کی معیشیت آہستہ آہستہ ختم ہورہی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن جاوید حنیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی شہر کی معیشت آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہے، ملک کے ارباب اختیار کی توجہ اس طرف دلانا چاہتے ہیں۔
گزشتہ حکومت کے ساتھ بھی ایک معاہدے کے تحت شامل ہوئے مگر معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، موجودہ حکومت کی سپورٹ بھی اس شہر اور اسکے لوگوں کے مفاد میں کی۔
ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت گزشتہ 15 برسوں سے حکومت کر رہی ہے مگر مسائل حل ہونے کا نام نہیں لے رہے، موجودہ بارشوں میں بھی شہر اور صوبے کی صورتحال آپکے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی، سیویج کے مسائل اور بجلی کی فراہمی کے مسائل آپکے سامنے ہیں، پنجاب حکومت نے ابھی 100 یونٹ بجلی فری دینے کا اعلان کیا، سندھ میں اس طرح کا اقدام کیوں نہیں کیا جاسکتا۔
سندھ حکومت بھی پنجاب کی طرح لوگوں کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دے، سندھ اور خصوصا کراچی کے لوگوں کے لئے سندھ حکومت فوری طور پر یہ اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ 100 سے 150 یونٹ ماہانہ استعمال کرتے ہیں، سندھ حکومت انکے لئے ریلیف کا اعلان کرے، سندھ اور کراچی کے عوام سندھ حکومت کہ طرف دیکھ رہے ہیں، ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کی موناپلی ختم کی جائے۔
جاوید حنیف نے کہا ہے کہ کراچی پورے ملک کا 70 فیصد ریونیو دیتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پنجاب میں یہ ریلیف کراچی کے ٹیکس کے پیسوں سے دیا جارہا ہے، کراچی کا کیا قصور ہے کراچی کے لوگوں کو یہ ریلیف کیوں نہیں دیا جارہا۔