کراچی میں ایک ہفتے قبل معمولی جھگڑے کی بنیاد پر قتل ہونے والے نوجوان کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ملزمان میں شامل ایک اہم ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں 24 اور 25 مئی کی درمیانی شب 19 سالہ طالب علم جزلان کو قتل کرنے میں ملوث اہم ملزم انشال نے خودکوپولیس کے حوالے کیا ہے۔
ملزم کے والد نے خود اپنے بیٹے کو پولیس کے حوالے کیا۔ تاہم، کیس کے مرکزی ملزم عرفان اور احسان کو پولیس تاحال گرفتارنہیں کرسکی ہے۔ مرکزی ملزم عرفان کے ملک سے باہر فرار ہونے کا بھی شبہ ہے۔
مرکزی ملزم عرفان کے والد فیض محمد خان اوربھائی حسنین کو پولیس نے پہلے ہی گرفتار کرلیا تھا، اورجوڈیشل مجسٹریٹ ملیرنے دونوں ملزمان کو دوجون تک کے ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا تھا۔
پولیس آج جزلان قتل کیس میں پیش رفت کی رپورٹ ملیرکورٹ میں جمع کرائے گی، اس کی سماعت بھی آج ملیرکورٹ میں ہوگی۔
واضح رہے کہ دوستوں کے ساتھ پڑھائی کے لیے گھرسے نکلنے والے انیس سالہ طالب علم کو معمولی جھگڑے پر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔