ماں ایک ایسا لفظ ہے جسےسنتے ہی ذہن میں شفقت، خلوص، صبر اور قربانی سے بھری ایک ہستی کا خیال ابھرتا ہے۔ کائنات کے مصور نے خوبصورت جذبوں کو ماں کا روپ دے کر اس دنیا میں بھیجا ہے۔ قدرت کا وہ تحفہ جس کا کوئی نعم البدل نہیں وہ صرف ماں ہے۔
ویسے تو ماں کے لیے سال کا ہر دن ہی ہوتا ہے لیکن خصوصی طور پر ‘مدرز ڈے’ یعنی ماؤں کا عالمی دن ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے جس میں بچے اپنی والدہ سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تحائف اور ان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔
آج دنیا بھر میں ماؤں کا عالمی دن منایا جارہا ہے، آج کے دن کا مقصد ماؤں کی عظمت کا اعتراف اور انہیں ادنیٰ سا خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
ماؤں کا عالمی دن منانے کی تاریخ بہت قدیم ہے اور اس کا سراغ سب سے پہلے یونانی تہذیب میں ملتا ہے جہاں تمام دیوتاؤں کی ماں گرہیا دیوی کے اعزاز میں یہ دن منایا جاتا تھا۔ سولہویں صدی میں ایسٹر سے 40 روز پہلے انگلستان میں ایک دن مدرنگ سنڈے کے نام سے موسوم تھا۔
ماں کا عالمی دن 1870 ء میں انسانی حقوق کی کارکن اور شاعرہ جولیا وارڈ نے اپنی ماں کی یاد میں منایا۔ بعد ازاں 1907 ء میں امریکی ریاست فلاڈیلفیا میں اینا جیروس نامی خاتون ٹیچر نے باقاعدہ طور پر اس دِن کو اپنی ماں کی یاد میں منایا۔ اس دن اس نے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا۔ جس میں اس نے اپنی ماں کے پسندیدہ پھول پیش کیے۔
فلاڈلفیا کی اینا جاروس نے اسے قومی دن کے طور پر منانے کی تحریک چلائی جو بالآخر کامیاب ہوئی اور 1911 میں امریکا کی ایک ریاست میں یہ دن منایا گیا۔ ان کوششوں کے نتیجے میں 8 مئی 1914 کو امریکا کے صدر ووڈرو ولسن نے مئی کے دوسرے اتوار کو سرکاری طور پر ماؤں کا دن قراردیا، اب دنیا بھر میں ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو یہ دن منایا جاتا ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ کئی ممالک نے امریکا کی تقلید کی اور اسی دن کو ماؤں کے دن کے طور پر منانے کے لیے چن لیا، جن میں ڈنمارک، ترکی، پاکستان، آسٹریلیا، بیلجیئم اور برطانیہ وغیرہ شامل ہیں۔
پاکستان میں اس دن کے حوالے سے لوگ دو طبقوں میں تقسیم نظر آتے ہیں، ایک وہ جو اس دن کو ماؤں کی عظمت کے لیے اہم قرار دیتے ہیں۔ دوسرے طبقے کا کہنا ہے کہ ماؤں سے محبت کے لیے ایک دن مختص کرنے کا کیا جواز جبکہ ماں جیسی عظیم ہستی ہمیشہ محبت و تکریم کے لائق ہے۔
لیکن اب پاکستان میں بھی ماں کا عالمی زیادہ تر جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔ لوگ مختلف انداز میں اپنی ماں سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ کوئی ماں کو کیک یا تحفہ پیش کرتا ہے تو کوئی اپنی ماں کو سیر کرانے کیلئے لے کر جاتا ہے۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں ماں سے محبت کا اظہار کرتا ہے۔
کرکٹرز ہوں یا اداکار، سیاست دان ہوں یا فنکار، ماں کے عالمی دن کے موقع پر بڑے بڑے سپراسٹارز ماں کی عظمت اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پیغامات دیتے ہیں اور اس دن کی اہمیت اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اپنی ماؤں سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔
ماں شفقت، خلوص، بے لوث محبت اور قربانی کا دوسرا نام ہے۔ اللہ تعالی نے اس کے عظیم تر ہونے کی پہچان اس طرح کرائی کہ اس عظیم ہستی کے قدموں تلے جنت رکھ دی۔ اب جس کا جی چاہے وہ اِس جنت کو حاصل کر سکتا ہے۔ اِس کی خدمت کرکے، اُس سے محبت کرکے اوراُسے عزت و احترام دے کر۔ ماں ایک ایسا رشتہ ہے جو دُنیا میں سب سے زیادہ پُر خلوص ہے اُس کی زندگی کا محور صرف اور صرف اُس کی اولاد ہوتی ہے۔