نئے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی سندھ حکومت کے سامنے ڈٹ گئی ہے۔ 17 روز سے سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسمبلی کا دھرنا جاری ہے جس میں انکے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے احتجاج کا دائرہ بڑھاتے ہوئے کراچی کی مرکزی شاہراہ شارع فیصل پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ اتوار کے روز شہر بھر سے ریلیاں نکلیں گیں اور 3 بجے شارع فیصل پہنچیں گی جسکے بعد وہاں بھی دھرنا دیا جائےگا۔ حافظ نعیم الرحمان نے دعوٰی کیا کہ شارع فیصل پر عوام کا جم غفیر ہوگا اور حدنگاہ سر ہی سر نظر آئیں گے۔ شارع فیصل پر بھی نئے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کیا جائےگا۔ ہم مطالبہ کریں گے کہ اس شہر کو جیتنے دو اور اسکا حق دو۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے یہ لائحہ عمل اختیار کیا ہے اور اب کراچی کی مرکزی شاہراؤں پر دھرنے دئے جائیں گے ۔ خواتین کی بھی بڑی تعداد احتجاج میں شامل ہوگی۔ شہر میں دیگر جگہوں پر دھرنوں اور احتجاج کے ساتھ سندھ اسمبلی کے باہر جاری دھرنا بھی جاری رہے گا۔