وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ابھی نندن کے معاملے پر پاکستان میں کسی کی بھی ٹانگیں نہیں کانپ رہی تھیں ، بلاوجہ بیان بازی کی گئی، ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، اگر کسی کنفیوژن میں کہہ بھی گئے ہیں اس کی وضاحت کردیں اور معاملے کو یہیں بند کردیا جائے . تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ٹانگیں ان کی کانپ رہی تھیں جن کے2جہاز گرائے گئے ، سیاسی قیادت کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیئے،وقتی طور پر باتوں سے چار تالیاں بج جانے کو اہمیت نہیں دی جانی چاہیئے ، بھارت اس سارے معاملے میں گہری دلچسپی لے رہا ہے، اگر انہیں لقمہ دیاجائے گا تو وہ لیں گے .
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے جلسوں جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ان میں ذمہ دارانہ گفتگو کی جائے، کیوں کہ ان سے لوگوں کو توقعات زیادہ ہوتی ہیں، کوئٹہ جلسے میں پاک افغان بارڈر پر لگائی جانے والی بارڈ سے بارے میں کہنا کہ انہیں اکھاڑ پھینکا جائے گا، اس طرح کی باتوں سے عوام کو غیر محفوظ کیا جارہا ہے، حالاں کہ وہ تو امن کی باڑ ہے.