Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

جدید ٹیکنالوجی والے رافیل طیارے شاہینوں کے سامنے ڈھیر

بھارت کو جن جہازوں اور ٹیکنالوجی پر ناز تھا ان کا گرنا نہ صرف بھارت کے لیے بڑا سرپرائز ہے بلکہ پاکستانی شاہینوں کی کاروائی نے فرانسیسی لڑاکے طیارے رافیل کی صلاحیت کو مشکوک اور کمپنی کی عزت کو بھی داو پر لگا دیا ہے ۔

بھارتی فضائیہ کے زیرِ استعمال رافیل طیارے فرانس کی مشہور فضائی اور دفاعی سازوسامان تیار کرنے والی کمپنی ڈی سالٹ ایویایشن کے تیار کردہ جدید اور کثیرالمقاصد لڑاکا طیارے ہیں۔

یہ طیارے انتہائی ایروناڈائنامک، سپر سونک پرواز کے لیے موزوں اور اسٹیلتھ خصوصیات سے لیس  ہیں ۔ اس میں لگے ریڈار بیک وقت درجنوں اہداف کو ٹریک اور انگیج کر سکتا ہے۔ فضاء میں مڑنے اور گھومنے کی بہترین صلاحیت رکھنے کے باعث ڈاگ فائیٹ کے لئے انتہائی موضوع سمجھا جاتاہے ۔ اور ہر موسم میں لڑائی  اور پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے  اور اپنی ٹیکنالوجی کے باعث  فضا، زمین اور سمندر میں بیک وقت مؤثر کارروائیاں کر سکتا ہے ۔

بھارتی جاحیت کے بعد پاکستان کی جوابی کاروائی میں بھارتی فضائیہ کے تین رافیل طیاروں سمیت مجموعی طور پر پانچ جنگی طیارے تباہ کیے جانے کے بعد رافیل طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن  کے شیئرز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ بین الاقوامی خبر ایجنسیوں کے مطابق، یورپی اسٹاک مارکیٹ میں ڈسالٹ کمپنی کے شیئرز منفی رجحان کا شکار ہو گئے ہیں، جسے تجزیہ کار بھارتی فضائیہ کی رافیل طیاروں میں ناکامی سے جوڑ رہے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ عالمی مارکیٹ نے پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار بھی کیا ہے جسکا ثبوت جے ایف 17 کی طیارہ ساز کمپنی کے شیئرز میں 18 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے ۔

بھارت نے حال ہی میں فرانسنی کمپنی کےساتھ 26 رافیل طیارے خریدنے کا سودا کیا ہے جن کی مالیت تقریبا 8 ارب ڈالر ہے ۔اس سے قبل بھارت فرانس سے 36 رافیل خرید چکا ہے۔ کمپنی کےمطابق رافیل جوہری میزائل داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں دو طرح کے میزائل نصب ہو سکتے ہیں۔

جوہری اسلحے سے لیس ہونے کی صلاحیت رکھنے والا رافیل طیارہ فضا میں 150 کلومیٹر تک میزائل داغ سکتا ہے جبکہ فضا سے زمین تک مار کرنے کی اس کی صلاحیت 300 کلومیٹر تک ہے۔ رافیل بنانے والی کمپنی ڈی سالٹ ایوی ایشن کے مطابق رافیل کی حد رفتار 2020 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ طیارے میں فضا میں بھی ایندھن بھرا جا سکتا ہے۔

رافیل طیارے کو اب تک افغانستان، لیبیا، مالی، عراق اور شام جیسے ممالک میں ہونے والی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔ رافیل اوپر، نیچے، دائیں اور بائیں ہر طرف نگرانی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یعنی اس کی وِزیبلٹی 360 ڈگری ہے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق رافیل طیارے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل جنگی طیارے تصور کیے جاتے ہیں۔ تاہم پاکستان کی جانب سے ان طیاروں کو موثر فضائی دفاعی نظام کے تحت نشانہ بنانا اس بات کی علامت ہے کہ خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں صرف مہنگی ٹیکنالوجی فتح کی ضمانت نہیں۔ اور پاکستانی شاہینوں کے جذبوں اور غیر معمولی صلاحیتوں کو دشمن صرف اپنے اسلحے کی تعداد اور اسکی جدید ٹیکنالوجی سے زیر نہیں کر سکتا۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts