ڈھابوں پر زوق وشوق کے ساتھ کڑک دودھ پتی چائے پینے کے شوقین افرا د کے لئے بری خبر ہے کہ بظاہر تھکن اتارنے اور فریش کردینے والی یہ چائے انسانی جسم کے لئے انتہائی خطرناک کیمیکل سے آلودہ پائے گئی ہے ۔
سندھ فوڈ اتھارٹی حکام نے حال ہی میں کئے جانے والے ایک سروے کے بعد رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق شہر بھر میں چائے کی تقریباً ہر دکان اور ڈھابے پر استعمال ہونے والی چائے کی پتی اور دودھ میں کیمیکل کی ملاوٹ ، اضافی رنگ اور دیگر خطرناک مادے شامل ہیں ۔ ان دکانوں سے حاصل کئے گئے دودھ کے نمونے ڈٹرجنٹ، کاربونیٹس، نمک، چینی، خشک دودھ اور اضافی پانی سے آلودہ پائے گئے۔
ایس ایف اے نے تحقیقاتی جانچ کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں 127چائے خانوں اور ڈھابوں کا معائنہ کیا اور چائے پتی اور دودھ کے نمونے حاصل کئے تھے ۔ ان نمونوں کے تجزیے سے پتہ چلا کہ وہ سبھی آلودہ اور ملاوٹ شدہ ہیں ۔ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق صرف 10فیصد چائے خانے خالص دودھ استعمال کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق ملاوٹ شدہ اور کیمیکل زدہ اشیاء سے تیار ہونے والی چائے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جس میں ہاضمے کے مسائل پیٹ کی بیماریاں اور دیگر پیچیدگیاں شامل ہیں ۔
ایس ایف اے حکام کے مطابق دودھ اور چائے کی پتی کے جمع کردہ نمونوں کی جانچ ایس ایف اے اور جامعہ کراچی کی مشترکہ لیبارٹری نے کی۔ سندھ فوڈ اتھارٹی نے رپورٹ کی بنیاد پر شہر کے چائے خانوں پرملاوٹ شدہ اور آلودہ اجزا کے استعمال کے خلاف سخت کارروائی کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔