Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

سندھ پولیس کی “بی” کمپنی سے محفوظ اضلاع

سندھ پولیس

سندھ پولیس میں کرپشن کے ذمہ دار بس انسپکٹر سے کانسٹیبل ہیں باقی سارے مزے کررہے ہیں ، آئی جی سندھ نے 30 اپریل کو سینٹرل پولیس آفس میں ایک اجلاس طلب کیا جس میں منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا ، سندھ کے کچھ اضلاع پراسپیشل برانچ کی اے ، بی اور سی رپورٹ خاموش ہے ۔ سینٹرل پولیس آفس کے پاس انفارمیشن بھی ہوں گی مگر تگڑے اور کمزور ایس پی میں فرق بھی ہونا چاہئے ، سابق ایس پی کورنگی کامران کی گردن کمزور تھی دبوچ لی اور سانگھڑ کے ایس پی تگڑے ہیں اس لیے تعینات ہیں ۔

آئی جی سندھ اسپیشل برانچ سے انکوائری کرائیں مایوسی نہیں ہوگی ، سانگھڑ میں منشیات کا سیٹ اپ سلیم راجپو نامی شخص کو دے دیا گیا ہے ، ٹنڈو آدم میں میں جمیل اور ڈاکٹر بروہی 70 لاکھ روپے دیتے ہیں ، سنجھورو میں بابر منشیات کے 40 لاکھ روپے دیتا ہے ، شاہ پور میں عدنان اور سلیم 38 لاکھ روپے ، حبیب اللہ 60 لاکھ روپے کھپرو میں نیازو ایک کروڑ ماہانہ ، شاہ پور چاکر میں ڈاہری دس لاکھ روپے ، چرس کا کام چلانے کے حشمت 6 لاکھ روپے ، مقصود اور اعظم 14 لاکھ روپے ماہانہ ، نوا باد راجو مالی 16 لاکھ روپے ، بیرو مل 15 لاکھ روپے ، شہداد پور میں مین پوری کے عامر 30 لاکھ روپے دیتا ہے ، یہ سسٹم 15 روز اور ماہانہ پر چلتا ہے ، ابھی گزشتہ دنوں شہداد پور میں تاجر برادی نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں کچھ چہروں کو بے نقاب کیا اس سسٹم میں پولیس افسر شریف کھوسو کے کردار کا بھی جائزہ لیں اور اس کمائی کے پچاس لاکھ روپے آصف لیتا ہے یہ کون ہے اس کا کردار بھی دیکھ لیں تو معلوم ہوگا یہ سسٹم کام کیسے کرتا ہے اور اس کے ماسٹر مائنڈ کون ہیں ۔

سانگھڑ میں اسپیشل برانچ کی انکوائری مکمل ہوجائے تو عمر کوٹ کا سسٹم حیدر آباد سے ایک ڈاکٹر آپریٹ کرتا ہے ، ملاح اس کا اہم کردار ہے ، یہ 15 روز کے 55 لاکھ روپے لیتا ہے اور ماہانہ 1 کروڑ 10 لاکھ روپے منشیات کی مد میں ملاح ایک ڈاکٹر کو دیتا ہے ، مٹھی میں گٹکے کا سیٹ اپ سلطان کے حوالے کردیا گیا ہے یہ 80 لاکھ روپے منشیات فروشی کے دیتا ہے ، اگر کروڑوں روپے کی لین دین انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل ہی کرتے ہیں تو ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کا کیا کردار ہے ؟ سندھ میں سی آئی اے انچارج کا کردار بھی انتہائی اہم عہدہ ہے اور مہارت سے اپنا کام دکھاتا ہے ، کروڑوں روپے کی لین میں سی آئی اے پولیس بھی پارٹنر ہے ، اگر کوئی شک ہے تو عمر کوٹ ، سانگھڑ کا جائزہ لے لیں جواب مل جائے گا ۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts