شناختی دستاویزات کی بلاضرورت فوٹوکاپی نہ کرائی۔ صرف اصل دستاویزات دکھائیں کیونکہ زرا سی غفلت آپ کو کئی پیچیدہ مسائل سے دوچار کر سکتی ہے ۔
بعض میڈیا رپورٹس کےمطابق فوٹو کاپی کرنےوالے بعض دکاندار آپ کےشناختی کارڈ کی اضافی کاپی بناکر رکھ لیتے ہیں ۔ اور اسے جرائم پیشہ عناصر کو فروخت کرتے ہیں ۔ یہ عناصر ان شناختی کا رڈ کو بینک فراڈ ، جعلسازی کے مختلف کام ، موبائل سم کے اجراء سمیت دیگر غیر قانونی کاموں کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ فراڈ پکڑے جانے کی صورت میں آپ قانونی مسائل کا شکار ہو جاتےہیں
نادراحکام نے شہریوں کو تنبیہی الرٹ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے ۔ حکام کے مطابق نادرا دفتر میں نادرا کی جاری کردہ دستاویزات مثلاً شناختی کارڈ، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ اور ب فارم وغیرہ کی فوٹوکاپی ساتھ لانے کی ضرورت نہیں۔
آپ اپنے ہمراہ نادرا کی اصل دستاویز یا صرف اس پر درج نادرا کا جاری کردہ نمبر ساتھ لائیں ۔ جبکہ دیگر اداروں کے جاری کردہ بعض مطلوبہ دستاویزات جن تک نادرا کو آن لائن رسائی نہیں ہے ۔ ان کا ساتھ لانا ضروری ہےلیکن وہ بھی اصلی دستاویز جو نادرا آفس میں اسکین کے بعد آپ کو واپس کر دی جائیں گی ۔
حکام کےمطابق اگر نادرا کا اسٹاف آپ سے نادرا کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کی فوٹو کاپی کا مطالبہ کرتاہے تو آپ نادرا سینٹر میں موجود شکایتی رجسٹر میں اسکا اندراج کریں۔ آپ اپنی شکایت نادرا کےشکایتی فون نمبر یا نادرا کےکمپلین مینیجمنٹ سسٹم https://complaints.nadra.gov.pk پربھی درج کراسکتے ہیں