تصور کریں کہ آپ دبئی سے بحرین بذریعہ سڑک ساڑھے آٹھ گھنٹے کا سفر صرف 2 گھنٹے 20 منٹ میں یا ریاض سے کویت کا ساڑھے ساٹ گھنٹے کا سفر صرف 2 گھنٹے 40 منٹ میں طے کرلیں اور وہ بھی بذریعہ کار
سوچ میں پڑگئے ؟
جی ہاں یہ ہو گی کار ہی ۔۔مگرسڑک پر چلنے کے بجائے فضا میں اڑنے والی اور یہ کوئی خیالی گفتگو یا خواب نہیں بلکہ جلد حقیقت میں ہونے جارہا ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات نے جدید ترین فلائنگ کار ٹیکنالوجی کی رونمائی کر دی ہے۔
ہالینڈ کی ایک کمپنی نے شارجہ ریسرچ، ٹیکنالوجی اور انوویشن پارک میں اپنی جدید اڑنے والی کار کی نمائش کی، جو نہ صرف ڈیزائن میں انوکھی ہے ۔بلکہ صلاحیتوں میں بھی حیران کن ہے۔ دو سیٹوں پر مشتمل یہ کار 250 میٹر کی پٹی پر ٹیک آف کر سکتی ہے اور 500 کلومیٹر کی دوری تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اڑنے والی اس کار کے ابتدائی ماڈل کی قیمت تقریباً 2.9 ملین درہم یا 8لاکھ امریکی ڈالر ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ کار 2027 تک متحدہ عرب امارات کے آسمانوں پر اڑتی دکھائی دے گی، فولڈ ایبل پروپیلرز کے ذریعے یہ فلائنگ کار آسانی سے زمین سے آسمان کی طرف سفر کر سکتی ہے۔
کم بسشن انجن سے لیس، یہ دو افراد اور 20 کلوگرام سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔یہ کار کم بلندی پر پرواز کرتی ہے، جو ہنگامی طبی خدمات، ائر ٹیکسی ، سرحدی نگرانی، اور ساحلی سیکیورٹی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
کمپنی کے مطابق انہیں مجموعی طور پر 150 ملین یورو کے آرڈرز موصول ہو چکے ہیں۔ کمپنی تحدہ عرب امارات یا مشرق وسطیٰ میں پائلٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے تاکہ لوگ تربیت کے بعد خود یہ گاڑیاں اڑا سکیں۔ مستقبل میں، کمپنی چار سیٹوں والی، ماحول دوست کار متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔