کراچی میں نادرن بائی پاس پر قربانی کے جانوروں کی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی سجنا شروع ہو گئی ۔ ملک کے مختلف حصوں سے بیوپاری مویشی لے کر منڈی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں تاہم منڈی کا افتتاح 19 اپریل ہو گا۔
انتظامیہ کے مطابق مویشی منڈی 12 سو ایکٹر پر لگائی جارہی ہے، رواں سال ملک بھر سے تقریبا چار لاکھ جانوروں کی آمد متوقع ہے جسمیں تین لاکھ گائے، نوے ہزار بکرے اور سیکڑوں کی تعداد میں اونٹ اور دنبے متوقع ہیں ۔گذشتہ برس مویشی منڈی میں دو لاکھ سے ذائد مویشی ملک بھر سے لائے گئے تھے جن میں سے بیشر عید سے قبل ہی فروخت ہو گئے تھے ۔
جانوروں کے لئے منڈی میں 20 بلاکس قائم کئے جارہے ہیں ، جن میں سے 16 جنرل بلاکس اور 4 وی آئی پی بلاکس ہونگے۔منڈی میں جانوروں کی انٹری سے قبل میڈیکل ٹیسٹ لازمی قراردیا گیا ہے ، انٹری گیٹ پر انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹر کی سہولت موجود ہو گی جو بلا معاوضہ جانوروں کا چیک اپ کر کے داخلےکی اجازت دے گا ۔ منڈی میں جانور انٹری فیس نہیں رکھی گئی ہے ۔
مویشی منڈی میں خریداروں کی سہولت کے لئے ایک بڑا رقبہ پارکنگ کے لئے بھی مختص کیا گیا ہے یہ سہولت بھی بلا معاوضہ دستیاب ہو گی ۔تاہم وہ شہر ی جو مویشی منڈی کے اندر اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل لے کر آنا چاہیے انہیں خصوصی ٹوکن جاری کیا جائے گا ۔ ٹرک اور دیگر گاڑیوں کے لئے ٹوکن فیس 3250 روپے جبکہ موٹر سائیکل کی ٹوکن فیس 1600 مقرر کی گئی ہے جو گذشتہ برس کے مقابلے میں50 فیصد کم ہے ، یہ خصوصی ٹوکن ایک ماہ کے لئے قابل استعمال ہو گا ۔
خریداروں اور بیوپاریوں کی سیکیورٹی اور پرسکون ماحول میں خرید و فروخت کو یقینی بنانے کے لئے منڈی اور اطراف میں مقامی پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کو بھی حتمی شکل دے دیا گیا ہے ۔