پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز مرکزی سیکریٹری جنرل اور معروف ادیب و دانشور سینیٹر تاج حیدر 83 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، مرحوم کئی روز سے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ مرحوم پیپلزپارٹی کے بانی اراکین میں شامل، نظریاتی سیاست کے علم بردار، دانشور اور ادیب تھے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، سندھ کے سنیئر وزیر شرجیل انعام میمن ، پارٹی کے سندھ صدر نثار احمد کھوڑو، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، کراچی کے صدر سعید غنی اور دیگر رہنمائوں نے مرحوم کے انتقال پر افسوس کا اظہار اور مرحوم کے لئے مغفرت کی دعا کی ہے۔
سینیٹر تاج حیدر 8 مارچ 1942 کو برطانوی ہندوستان کے علاقے کوٹاہ، راجستھان میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان ہجرت کر کے کراچی منتقل ہوا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ڈی جے سائنس کالج سے حاصل کی اور بعد ازاں جامعہ کراچی سے ریاضی میں بی ایس سی (آنرز) اور ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ تدریسی زندگی میں وہ ریاضی کے پروفیسر بھی رہے اور جامعہ کراچی میں تعلیم دی۔
سینیٹر تاج حیدر 1967 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھنے والوں میں شامل ہوئے۔ وہ پارٹی کے اُن چند مخلص اور نظریاتی بانی اراکین میں شمار ہوتے تھے جنہوں نے تاحیات پیپلز پارٹی کا ساتھ نبھایا۔ ان کی سیاست کا محور اصول، عوامی خدمت اور جمہوریت تھا اور پارٹی کے متعدد اہم عہدوں پر فائز رہے۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے جنرل سیکریٹری کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے، جبکہ کئی سالوں سے پیپلز پارٹی کے الیکشن سیل کے انچارج بھی رہے۔ انتخابی حکمت عملی، ڈیٹا مینجمنٹ اور پالیسی سازی میں ان کا کردار پارٹی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا تھا۔
سینیٹر تاج حیدر نے مختلف ادوار میں سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے پہلی بار 1995ء سے2000ء، دوسری مرتبہ 2012ء سے 2018ء اور تیسری بار 2021ء میں منتخب ہوئے اور مارچ 2027 تک ان کی مدت مقرر تھی، تاہم وہ دورانِ مدت ہی انتقال کرگئے۔ سینیٹ میں وہ کئی اہم قائمہ کمیٹیوں کے رکن رہے، جن میں صنعت، توانائی، تعلیم اور سائنسی و تکنیکی تحقیق شامل ہیں۔ ان کا پارلیمانی کردار ہمیشہ باوقار، علمی اور مسئلہ فہم رہا۔ سینیٹر تاج حیدر 1996ء میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی حکومت میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی رہے۔
سینیٹرتاج حیدر ایک باصلاحیت ڈرامہ نگار بھی تھے۔ انہوں نے 1970ء اور 1980ء کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے کئی معروف سماجی اور سیاسی ڈرامے تحریر کیے، جن میں معاشرتی شعور اجاگر کیا گیا۔ ان کی تحریروں میں گہرائی، مقصدیت اور سنجیدہ فکر نمایاں تھی۔ انہیں 2006ء میں پی ٹی وی ایوارڈز میں بہترین ڈرامہ نویس کا اعزاز ملا۔
سینیٹر تاج حیدر کو 2013ء میں حکومت پاکستان نے ان کی علمی، ادبی اور سیاسی خدمات کے اعتراف میں انہیں "ستارہ امتیاز” سے نوازا، جو ان کے ہمہ جہت کردار کا اعتراف تھا۔ سینیٹر تاج حیدر کا شمار ان چند رہنماؤں میں ہوتا تھا جنہوں نے سیاست کو اصولوں، اخلاقیات اور عوامی خدمت کے لیے استعمال کیا۔ وہ نرم گفتار، فہم و فراست رکھنے والے اور ہمہ جہت شخصیت کے حامل انسان تھے۔