دورہ نیوزی لینڈ پر بھی پاکستانی ٹیم شکستوں کے بھنور سے نہیں نکل سکی۔ اس سیریز میں پاکستان ٹیم نے نوجوان کھلاڑیوں کے مواقع دئے لیکن اکا دکا انفرادی کارکردگی کے سوا پاکستان ٹیم کو اس بار بھی کچھ نہ مل سکا۔
لیکن یہ کہانی کوئی نئی نہیں اگر گزشتہ سوا سال یعنی یکم جنوری 2024 سے اب تک کھیلے گئے تمام ٹی ٹوئنٹی میچز پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کو ڈیبیو کروانے والی ٹیم ہے۔ اس عرصے میں پاکستان کی جانب 11 کھلاڑیوں نے ٹی ٹوئنٹی کیرئیر کا آغاز کیا۔
ان کھلاڑیوں میں عباس آفریدی، اسامہ میر، حسیب اللہ، ابرار احمد، عرفان خان نیازی، عثمان خان، سلمان علی آغا، جہانداد خان، عبدالصمد، حسن نواز اور محمد علی شامل ہیں۔ ان میں سے صرف اسامہ میر ہی واحد کھلاڑی تھے جنہیں ڈیبیو کے وقت ڈومیسٹک لیول پر سو سے زائد میچ کھیلنے کا تجزبہ تھا جبکہ دوسرے نمبر پر سلمان علی آغا ڈیبیو کے وقت 76 ٹی ٹوئنٹی میچز کا تجربہ رکھتے تھے۔
دیگر کھلاڑی ڈیبیو کے وقت 40 میچز کا بھی تجربہ نہیں رکھتے تھے۔ یہاں تک عبدالصمد کو صرف 17، حسیب اللہ اور جہاں داد خان کو 20 ، 20 اور حسن نواز کو صرف 21 ٹی ٹوئنٹی میچز کے تجربہ پر پاکستان ٹیم کی کیپ دی گئی۔
ڈیبیو کے بعد کھلاڑیوں کی کارکردگی دیکھی جائے تو عباس آفریدی کی 20 میچز میں 33، اسامہ میر کی 5 میچز میں 5، ابراراحمد کی 10 میچز میں 14، جہاں داد خان کی 8 میچز میں 7 اور محمدعلی کی 4 میچز میں 6 وکٹیں ہیں۔
بیٹرز میں حسیب اللہ 3 میچز میں 36، عرفان خان 14 میچز میں 189، عثمان خان 19 میچز میں 239، سلمان علی آغا 11 میچز میں 217، عبدالصمد 5 میچز میں 66 اور حسن نواز 5 میچز میں 106 رنز بناسکے۔ حسن نواز کی 5 میں سے 3 اننگز میں صرف اور ایک اننگز میں 1 رن ہے۔
پاکستان سوا سال میں کھلاڑیوں کے ڈیبیو کرانے میں تو نمبر ون رہا لیکن کارکردگی پاکستان کی انتہائی ناقص رہی۔ یہاں تک کے اس عرصے میں اسپین، یوگینڈا، یواے ای جیسی ٹیموں نے بھی پاکستان سے زیادہ فتوحات حاصل کیں۔
پاکستان نے یکم جنوری 2025 کے بعد سے اب تک 35 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جس میں سے صرف 10 میچ جیتے، 20 میں شکست ہوئی، 1 بے نتیجہ رہا اور ایک میچ ٹائی ہوا۔ امریکا کے خلاف ٹائی ہونے والے میچ کے سپراوور میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 3 میچ ٹاس سے پہلے ہی منسوخ ہوئے۔
اس عرصے میں پاکستان نے مجموعی طور پر 8 ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلیں اور ایک ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بھی کھیلا۔ میگاایونٹ سے پاکستان پہلے راؤنڈ میں باہر ہوا جبکہ سیریز میں پاکستان صرف آئرلینڈ اور زمبابوے سے جیت سکا۔