خواتین عموماً شادیوں اور تقریبات میں مہندی لگاتی ہیں لیکن سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں خواتین بچیوں کو روزہ رکھنے کی ترغیب دینے کے لیے مہندی لگاتی ہیں۔ان علاقوں میں رمضان کے استقبال کی یہ روایت چلی آرہی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق کئی خاندان رمضان کی ابتدائی راتوں میں بچیوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے کا اہتمام کرتے ہیں۔یہ خوبصورت روایت سعودی عرب کے شمالی حدود ریجن کے افراد کی ثقافتی اور سماجی شناخت کا حصہ ہے۔
بچیاں اپنے ہاتھوں کو مہندی کے خوبصورت نقش و نگار سے مزین کرنے پر پرجوش اور خوش ہوتی ہیں۔ عموماً ہاتھوں پر چاند کا ڈیزائن بنایا جاتا ہے تاکہ انہیں ماہ مقدس کی اہمیت کا احساس ہوسکے۔
مقامی افراد کے مطابق یہ ایک خوبصورت روایت ہے جسکا سلسلہ برسوں سے جاری ہے یہ روایت بچیوں کو احساس دلاتی ہے کہ وہ بڑوں کےساتھ رمضان کے ماحول کا حصہ ہیں۔ اس روایت کا تعلق صرف خوبصورتی تک محدود نہیں بلکہ یہ بچیوں کے دلوں میں مذہبی اور سماجی اقدار کو فروغ دیتی ہے۔ اور یہ مثبت طریقہ بچیوں کو بغیر کسی دباؤ کے روزہ رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے وہ اس ماہ مبارک میں روزہ رکھنے کے لیے پہلے سے تیار ہوجاتی ہیں۔
ہاتھوں پر لگی مہندی کی وجہ سے بچیوں کو یاد رہتا ہے کہ ان کا روزہ ہے اور وہ اپنے ہاتھ کھانے پینے کی اشیا کی طرف نہیں بڑھا سکتیں۔