سال 2025 میں سب سے طویل روزہ سوئیڈن اورناروے میں رکھا جائے گا جہاں روزے کا دورانیہ ساڑھے بیس گھنٹے ہوگا، جبکہ گرین لینڈ اور آئس لینڈ میں روزہ بیس گھنٹے طویل ہوگا۔
دوسری جانب سب سے کم دورانیے کا روزہ چلی میں ہوگا،جہاں روزہ صرف گیارہ گھنٹے کا ہوگا۔ پاکستان میں روزے کا دورانیہ بارہ گھنٹے اٹھاون منٹ ہوگا، جبکہ برازیل، جنوبی افریقا، ارجنٹائن، نیوزی لینڈ، دبئی، نئی دہلی اور انڈونیشیا میں روزہ ساڑھے بارہ گھنٹے طویل ہوگا۔ مدینہ منورہ، نیویارک، امریکا اور استنبول میں روزے کا دورانیہ تیرہ گھنٹے ہوگا۔
ہر ملک میں سحر و افطار کے اوقات کا انحصارسورج طلوع اور غروب ہونے پر ہوتا ہے، ایسا جغرافیائی محل وقوع کے باعث بھی ہوتا ہے۔ سویڈن، ناروے اور فن لینڈ جیسے ممالک میں روزےکے طویل ہونےکی وجہ ان ممالک میں مختصر وقت کے لئے سورج کا غروب ہو نا ہے ۔
سویڈن کے کیرونا میں سورج صرف چند منٹوں کے لیے ڈوبتا ہےاور کچھ شمالی مقامات پر تو بالکل بھی غروب نہیں ہوتا۔سویڈن اور ناروے کے علاوہ جن ممالک میں طویل ترین روزے ہونگے ان میں گرین لینڈ ، 20 گھنٹے ، آئس لینڈ19 گھنٹے 59 منٹ ، فن لینڈ 19 گھنٹے 9 منٹ، الجزائر 16 گھنٹے 44 منٹ، کینیڈا، اسکاٹ لینڈ، سوئٹزر لینڈ اور اٹلی ساڑھے سولہ گھنٹے ، اسپین اور برطانیہ 16 گھنٹے جبکہ فرانس میں روزے کا دورانیہ ساڑھے پندرہ گھنٹے ہو گا۔ جبکہ زیادہ تر عرب ممالک میں روزے کا دورانیہ 16 سے 17 گھنٹے ہوگا