رمضان میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مکمل روزے رکھے، تاہم اکثر اوقات ذیابیطس کے مریض اس حوالے سے پریشانی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
ماہرین طب کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو رمضان میں اضافی احتیاط برتنی چاہیے اوراپنے خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب خوراک لینی چاہیے، ورنہ ان کی شوگر کبھی ہائی تو کبھی لو رہتی ہے۔
افطار کے دوران کھانے کا صحیح خیال رکھنا بہت ضروری ہے،ایک بار جب آپ افطار کرلیں تو اس کے بعد صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں۔ماہرین طب کے مطابق زیابطیس یا شوگر کے مریضوں کے لئے بہتر ہے کہ وہ سحری میں ناریل کا پانی، لیموں پانی یا سادا پانی پی کر خود کو ہائیڈریٹ رکھیں، افطار کے بعد یا سحری میں اتنا پانی پی لیں کہ دن کے 7-8 گلاس ہوجائیں۔
شوگر کے مریضوں کو چاہیے کہ رمضان میں سحری بالکل نہ چھوڑیں، ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق انسولین اور ادویات کی ڈوز کو ایڈجسٹ کریں۔ کوشش کریں سحری اور افطار میں پھل سمیت دہی اور دودھ کا استعمال کریں اور کم گلیسیمک انڈیکس والے کاربوہائیڈریٹس کو ترجیح دیں جیسے براؤن رائس، ملٹی گرین آٹا اور سبزیاں وغیرہ۔
کھانے میں سفید چاول، آلو اور میدے کا استعمال نہ کریں۔ انہیں پکوڑے، کھجلہ، پھینی سمیت دیگر تلی ہوئی اشیاء کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ سافٹ ڈرنکس شوگر کے مریضوں کیلیے انتہائی خطرناک ہے۔ افطار میں شوگرکے مریض چینی کے بغیر لسی استعمال بھی کرسکتے ہیں۔
افطار اور کھانا ایک ہی وقت میں کھانے سے گریز کریں،بہتر ہے کہ پہلے افطار کریں، پھر کچھ دیر بعد کھانا کھائیں اور اس کے بعد وقفے وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں۔ زیادہ پسینہ آنے سے بچنے کے لیے ہلکے کپڑے پہنیں اس طرح آپ جسم میں پانی کی کمی سے بچ سکتے ہیں۔سورج کی روشنی میں باہر جانے سے گریز کریں۔
شوگر کے مریضوں کے لئے تراویح پڑھنا عبادت کے ساتھ ساتھ بہترین جسمانی ورزش بھی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کوچاہیے کہ وہ روزے کے دنوں میں اپنی شوگر کو جب موقع ملے تب چیک کریں اور ذرا بھی شک ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔