موجودہ سندھ اسمبلی صوبے کی 16 ویں اسمبلی ہے ، جو سال 2024ء میں مکمل نہ ہوسکی ، 4 ارکان نے احتجاجاً اپنی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا، اس وقت ایوان میں 164 ارکان ہیں، جبکہ دوبارہ گنتی کے بعد تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سربلند خان کی جگہ پیپلزپارٹی کے محمد آصف کامیاب قرار دیا گیا، یوں مجموعی طور پر 165 ارکان نے حلف اٹھایا۔
احتجاجاً حلف نہ اٹھانے والوں میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے ) کے 3 ارکان شامل ہیں ، جبکہ پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی ایک ایک خاتون رکن کی مخصوص نشست اب بھی سوالیہ نشان ہے ۔
—- | سندھ اسمبلی کا سال 2024ء | ||||
تعداد | پوزیشن | تعداد | پوزیشن | تعداد | پوزیشن |
تحریک استحقاق | سرکاری و پرائیویٹ جمع | ایوان کی پوزیشن | |||
17 | سیکریٹریٹ میں جمع | 14 | سیکریٹریٹ میں جمع | 168 | کل ایوان |
10 | ایوان میں پیش | 11 | سرکاری بل | 4 | حلف نہیں اٹھایا |
1 | کمیٹی کے سپرد | 3 | پرائیویٹ بل | 164 | کل حاضر ارکان |
9 | مسترد | 8 | بل منظور | 118 | پیپلزپارٹی |
7 | ختم | 6 | بل زیر التوا | 37 | ایم کیوایم پی |
تحاریک التوا | قراردادیں | 8 | تحریک انصاف | ||
68 | سیکریٹریٹ میں جمع | 172 | سیکریٹریٹ میں جمع | 1 | جماعت اسلامی |
30 | ایوان میں پیش | 23 | ایوان میں منظور | 138 | کارروائی کا حصہ بنے |
2 | ایوان میں بحث ہوئی | 149 | ختم | 26 | خاموش رہے |
28 | مسترد ہوئی | توجہ دلائونوٹس | اجلاس کی پوزیشن | ||
38 | ختم | 164 | سیکریٹریٹ میں جمع | 8 | اجلاس |
تحاریک | 46 | ایوان پیش | 68 | اجلاس دن | |
31 | سیکریٹریٹ میں جمع | 24 | ایوان میں مسترد | 45 | اجلاس ہوے دن |
2 | ایوان میں منظور | 94 | موجود | 23 | چھٹی کے دن |
29 | ختم | 41 | پیش کرنےوالے ارکان | 210 | کل گھنٹے اجلاس ہوا |
وقفہ سوال | |||||
ایک ایک | سب سے کم سوال 2 محکمے | 97 | سب سے زیادہ سوال محکمہ بلدیات | 44 | محکمے |
438 | جواب زیر التوا | 328 | ایوان میں جواب | 766 | سوالات جمع |
موجودہ سندھ اسمبلی 8 فروری 2024ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں قائم ہوئی اور پہلا اجلاس 24 فروری 2024ء کو ہوا، جس میں ارکان نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا، اس طرح سندھ اسمبلی کا پہلاپارلیمانی سال 23 فروری 2025ء کو مکمل ہوگا ۔
سال 2024ء کے 10 ماہ 6 دن میں اسمبلی کے 8 اجلاس میں 68 دن اجلاس کے شمار ہوئے، جن میں سے 45 دن اجلاس ہوا اور 23 دن چھٹی رہی ، مجموعی طور پر تقریباً 210 گھنٹے اجلاس کی کارروائی چلی اور138 ارکان نے مختلف مواقع پر کارروائی میں حصہ لیا، جبکہ 26 ارکان پورا عرصہ خاموش رہے۔
اجلاسوں کی صدارت اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ، ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید اور پینل آف چیئرمین کے مختلف ارکان نےمختلف مواقع پر کی ، تاہم بیشتر اجلاسوں کی صدارت اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے خود کی ۔
اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق مجموعی طور پر 14 بل، 156 قراردادیں ، 164 توجہ دلائونوٹس، 17 تحاریک استحقاق، 68 تحاریک التوا، 31 تحاریک اور 44 محکموں سے متعلق 766 سوال جمع ہوئے ، جن میں سے متعدد پر قانونی کارروائی مکمل ، ایک بڑی تعداد زیر غور ہے اور بڑی تعداد میں ختم (لیپس ) ہوچکے ہیں(تفصیل چارٹ میں )۔ ایوان میں ارکان نے وقفہ سوال کے دوران 400 سے زائد ضمنی سوالات بھی پوچھے۔
سندھ اسمبلی کے سال 2024ء کے دوران اجلاسوں میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں احتجاج یا ہنگامہ آرائی نہ ہونے کے برابر ہوئی اور بیشتر اجلاسوں میں کارروائی پر امن جاری رہی۔ یعنی اپوزیشن نے قائد حزب اختلاف علی خورشیدی کی قیادت میں کافی سنجیدگی کا مظا ہرہ کیا۔
موجودہ سندھ اسمبلی کے بارے میں پارلیمانی رپورٹرزسینئر صحافی محمد منیر الدین، سینئر صحافی محمد وقاص باقر، سینئر صحافی محمد منیر ساقی اور سینئر صحافی صلاح الدین علی کا کہنا ہے کہ 2013ء سے 2023ء تک کی اسمبلیوں کی کارکردگی کو مد نظر رکھیں تو موجودہ سندھ اسمبلی کے 10 ماہ 6 دن قانون سازی سمیت مجموعی طور پر بہتر رہے ہیں اور امید ہے کہ باقی مدت بھی اسمبلی بہتر اور جمہوری ماحول پورا کرے گی۔