مری بھوربن اجلاس!
اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے کہا ہے کہ پانچ سالہ اسٹریٹجک پلان ایوان کو ایک موثر نمائندہ اور بااختیار ادارے کے طور پر جدید بنانے میں مدد دے گا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات (5 دسمبر) کو مری بھوربن میں سندھ اسمبلی کی دو روزہ اسٹریٹجک منصوبہ بندی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ "اس ورکشاپ کے نتائج ایوان کی ضروریات کو بہتر طور پر سمجھنے اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کریں گے۔ یورپی یونین کے تعاون سے ہم پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے اور موثر حکمرانی کی جانب اہم اقدامات کر رہے ہیں۔” اسٹریٹجک پلاننگ کمیٹی (SPC) نے بھوربن، مری میں منعقدہ دو روزہ اسٹریٹجک پلان ڈویلپمنٹ ورکشاپ میں شرکت کی۔یہ ورکشاپ یورپی یونین کے مالی تعاون سے چلنے والے مستحکم پارلیمان منصوبے کے تحت منعقد کی گئی، جس میں SPC کے ارکان نے اسٹریٹجک ترجیحات کی نشاندہی، قابلِ عمل اہداف کا تعین، اور طویل مدتی ادارہ جاتی ترقی کے لیے بنیادیں قائم کیں۔
ورکشاپ کے شرکاء!
ورکشاپ میں اسپیکر سید اویس قادر شاہ کے ساتھ سندھ اسمبلی کے مختلف اراکین اور عہدیداران نے شرکت کی۔ جن میں سید اعجاز حسین شاہ، عادل الطاف انڑ، محمد آصف موسیٰ، طٰہ احمد خان، ہیر سوہو، تنزیلہ اُمی حبیبہ، ریحانہ لغاری، سعدیہ جاوید، قرۃ العین خان، شام سندر، مہیش کمار ہسیجا، ریحان بندکدا، محمد فاروق، علی حسن ہنگورجو، خرم کریم سومرو، نصیر احمد، محمد اویس، سجاد علی سومرو شامل تھے۔ اسمبلی سیکریٹریٹ سے جی ایم عمر فاروق (سیکریٹری)، عرفان احمد میمن (ڈائریکٹر جنرل میڈیا سیل/فوکل پرسن)، اور پبلک ریلیشنز آفیسر بھیوش کمار نے بھی شرکت کی۔ یورپی یونین کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے پروگرام منیجر برائے صنفی مساوات اور پارلیمان، بریخنا اجمل، اور مستحکم پارلیمان منصوبے کے دیگر کلیدی ارکان اعزاز آصف (ٹیکنیکل لیڈ اور سینئر ایڈوائزر)، علی عمران (سینئر ایڈوائزر قانون سازی)، اظہر سعید، داؤد رحیم (سینئر کنسلٹنٹس)، اور حما اکرام اللہ (صوبائی کوآرڈینیٹر سندھ) نے بھی اس اہم اجلاس میں شرکت کی۔
اسٹریٹجک پلان!
اسپیکر نے کہا کہ سندھ اسمبلی اس اسٹریٹجک پلان کی مدد سے قانون سازی کے اہم مسائل پر زیادہ مؤثر کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا، "یہ ورکشاپ ایوان کے مقاصد کو عوام کی ضروریات کے مطابق ترتیب دینے کا ایک اہم قدم ہے، جس سے عوامی نمائندوں اور عوام کے درمیان رابطہ مضبوط ہوگا۔”
دو روزہ اجلاس!
دو روزہ اجلاس کے دوران، اراکین اسمبلی اور سیکریٹریٹ اسٹاف نے مل کر اسمبلی کے بنیادی کاموں، قانون سازی، نگرانی، اور نمائندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایوان کی طاقتوں، کمزوریوں، اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ خود ترقی کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے، قانون سازوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک مؤثر مقننہ اپنے بنیادی فرائض کو بہتر طریقے سے انجام دے سکتی ہے۔ اسمبلی کے کاموں تک عوام کی رسائی کو بہتر بنانے، قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی میں بہتری، اور اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک خودمختار پیشہ ور سروس کیڈر کی تشکیل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
مستحکم پارلیمان!
مستحکم پارلیمان منصوبہ یورپی یونین کے مالی تعاون سے جی آئی زیڈ اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز (PIPS) کے اشتراک سے عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانا ہے اور یہ منصوبہ قومی اسمبلی، سینیٹ، اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کو مؤثر قانون سازی، پالیسی کو مضبوط بنانے، بجٹ کی نگرانی، اور نمائندگی کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یورپی یونین پاکستان میں جمہوری ترقی کے فروغ کے لیے دیرینہ عزم رکھتی ہے۔ IP3، سبائی، اور اب مستحکم پارلیمان جیسے منصوبوں کے ذریعے، یورپی یونین نے پاکستان کی پارلیمانوں کی عملی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔