کیا ڈونلڈ ٹرمپ کامیابی کے بعد اپنے ‘دوست’ کو رہائی دلوا سکتے ہیں

،پوری دنیا کی نظریں اس وقت امریکی انتخابی نتائج پر لگی ہوئی ہیں فتح ٹرمپ کا مقدر بنتی یا کامیلہ ہیرس جیت کا سہرا اپنے سر سجا سکیں گی یہ ایک سوال ہے جو اس وقت دنیا بھر میں موضوع گفتگو بنا ہوا ہے مگر پاکستان کے سیاسی حلقوں بلخصوص تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے سامنے ایک اور سوال بھی ہے اور وہ یہ کہ

کیا ٹرمپ کامیابی کے بعد اپنے ‘دوست’ کو رہائی دلوا سکتے ہیں ۔

بی بی سی کے مطابق عمران خان نے بطور وزیرِ اعظم 2019 میں وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے بعد صحافیوں کے سامنے عمران خان کو ’میرے اچھے دوست‘ کہہ کر بھی مخاطب کیا تھا۔

 بی بی سی کے مطابق پی ٹی آئی کے کچھ رہنما شاید سمجھتے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخاب کے بعد ان کی جماعت کے سربراہ کی مشکلات شاید کچھ کم ہوجائیں۔جبکہ  چند رہنماوں کا خیال ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر امریکہ کے صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ اپنے ’اچھے دوست‘ عمران خان کو رہائی دلوا دیں گے۔

پاکستانی ٹی وی چینل ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رُکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ مجھے اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ ٹرمپ آگئے تو وہ عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

حال ہی میں ڈیموکریٹک پارٹی 60 سے زائد اراکین نے موجودہ صدر جو بائیڈن کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ’امریکہ پاکستان پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے سیاسی قیدیوں بشمول عمران خان کو رہائی دلوائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رُکوائے۔‘ جسے پاکستانی دفترِ خارجہ نے مسترد کردیا تھا

تاہم پاکستان اور امریکہ کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والے کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کا نتیجہ جو بھی ہو پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts