انٹرنیٹ پر مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی فہرست میں ایک نئے نام ’بلیو اسکائی‘ کا اضافہ ہوا ہے،جو دنیا بھر میں حیران کن انداز میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے مماثلت رکھنے والے’بلیو اسکائی‘پر گزشتہ ہفتے ایک ہی دن میں10 لاکھ نئے صارفین کا اضافہ ہوا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے ۔
’بلیو اسکائی‘ کو 2019 میں بنایا گیا تھا، تاہم اس کی آزمائش اپریل 2023 میں شروع کی گئی ، جس کے بعد فروری 2024 میں مذکورہ پلیٹ فارم کو متعارف کرایا گیا تھا۔صارفین اس پلیٹ فارم پر پوسٹ، تبصرہ، ری پوسٹ اور لائیک کر سکتے ہیں۔
امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بلیواسکائی کے صارفین کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا کیونکہ ایلون مسک نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں میں سے ایک ہیں ۔بی بی سی کے مطابق ٹرمپ کی جیت کے بعد صارفین جن میں کئی مقبول شخصیات بھی شامل ہیں نے احتجاجا ایکس چھوڑ دیا یا اس پر اپنی سرگرمیاں محدود کرنے اور بلواسکائی جوائن کرنے کا اعلان کیا ہے
اب تک متعدد برطانوی، امریکی اور یورپی ممالک کے مختلف میڈیا ہاؤسز ایکس یعنی ٹوئٹر کو چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں جب کہ امریکا کے بے شمار سیاست دان، سماجی رہنما اور صحافیوں نے بھی ایکس کے اکاؤنٹس کو غیر فعال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
’بلیو اسکائی‘ اور دیگر سوشل نیٹ ورکس کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین اپنا ڈیٹا بلیو سکائی کی ملکیت والے سرورز کے علاوہ دوسرے سرورز پر بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔
یہ خصوصیت صارفین کو ’بلیو اسکائی‘ ایکسٹینشن کے ساتھ کسی بھی اکاؤنٹ کو استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
بلیو سکائی کی ایکس سے شابہت کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس کی بنیاد ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی نے رکھی تھی۔ڈورسی چاہتے تھے کہ بلیو سکائی ٹویٹر کا ایک ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ورژن ہو جس کی ملکیت کسی ایک فرد یا ادارے کے پاس نہ ہو۔ لیکن ڈورسی اب بلیو سکائی ٹیم کے رکن نہیں ہیں۔
پاکستان میں بھی چند دنوں کے دوران بلواسکائی کی خاصی مقبولیت دیکھنے میں آئی ہے اور سوشل میڈیا صارفین تیزی سے اس پر اپنا اکاونٹ بنا رہے ہیں خاص طور سیاسی جماعتیں ،انکے رہنما اور صحافیوں کی بڑی تعداد اس پلیٹ پر اپنا اکاونٹ بنا رہی ہے ، پاکستانی صارفین کے مطابق نئے پلیٹ فارم پر اکاونٹ بنانے کی وجہ ممکنہ طور پرمستقبل میں اسکا ایکس کو ری پلیس کرنا ، ایکس سے مشابہت اور فی الحال بلیو اسکائی کا وی پی این کے بغیر کام کرنا ہے۔
تاہم سوشل میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے پلیٹ فارم کی تیز رفتار ترقی اہم ہے لیکن بلیو سکائی کو ایکس کو حقیقی چیلنج دینے کے لیے ابھی ایک لمبا سفر کرنا باقی ہے۔