پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے روزگار سہولت پروگرام کے ساتویں مرحلے کی تقریب سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے آج روزگار اسکیمیں لانا پڑ رہی ہیں۔ جو کام ریاست یا حکومت کا ہے وہ ہم فردا فردا کر رہے ہیں۔ہر فائل میں اربوں روپے کی کرپشن کی داستانیں چھپی ہوتی ہیں اور شہر کا نوجوان قسطوں پر موٹر سائیکل کے لیے ترس رہا ہوتا ہے۔جو ملک ہمارے آباؤ اجداد نے حاصل کیا ہمیں وہاں عزت و وقار کے ساتھ تعلیم اور روزگار چاہیے۔مرکزی مسلم لیگ کے جذبہ خدمت کو دیکھتے ہوئے ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے پاکستان مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر و مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی محمد یوسف کشمیری، روزگار سہولت پروگرام کے ڈائریکٹر نعمان علی ودیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر دوسو سے زائد مرد وخواتین کو ان کی درخواستوں کے مطابق آسان اقساط پر روزگار کے لیے اشیا دی گئیں۔ جن میں لوڈر رکشہ، سی این جی رکشہ، موٹرسائیکل، لیپ ٹاپ، موبائل فون، فوڈ اسٹال اور سلائی مشین وغیرہ شامل تھے۔ تقریب میں معززین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس جذبے کے ساتھ روزگار سہولت پروگرام کا اہتمام کیا ہے اس پر تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ملک میں نظریہ ضرورت کے تحت راستہ نکالا جاتا ہے، میں نے اور میری ٹیم نے نظریہ خدمت پیش کیا ہے۔ہم نے لوگوں کی خدمت کرنی ہے اور نوجوانوں کو حوصلہ دینا ہے۔اس ملک میں ہم سب ایک ہیں اور اس ملک کی عزت و وقار میں اضافہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ روزگار دلانے کی انفرادی کوششیں مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔ یکساں اور معیاری تعلیم رائج کرنا ضروری ہے۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم سب کو مل کر سبھی کی رائے کا احترام کرنا ہے اور وسائل کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔جو کچھ حکومتوں کے پاس ہے وہ عوام کا قرض ہے۔ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ملک مشکل حالات میں ہے، لیکن مشکلات پیدا کس نے کی؟ انہوں نے کہا کہ نا امیدی کفر ہے، بڑی سوچ پیدا کریں اور کچھ حاصل کرنے کے لیے کوشش کریں۔جن کو آج ہم ڈیجیٹل کورس کروا رہے ہیں وہ کل نوکریاں دینے والے بنیں گے۔ مرکزی مسلم لیگ کے جذبہ خدمت کو دیکھتے ہوئے ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہوں۔
پاکستان مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم نے کہا کہ گورنر ہاؤس ایک فرد کے لیے نہیں بلکہ اس کے دروازے سندھ کے ہر فرد کے لیے کھلے ہیں۔ملک میں بے روزگاری کی وجہ سے مایوسی اور جرائم بڑھ رہے ہیں۔ گورنر کے پاس حکومتی اختیارات یا وسائل نہیں ہوتے، لیکن وہ عوام کے لیے متحرک رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانیت اور احساس کے جذبے کے تحت ہم نے روزگار سہولت پروگرام شروع کیا۔لوگوں کی ضرورتوں کو دیکھتے ہوئے ان کو روزگار کی سہولت دینے میں آسانی فراہم کر رہے ہیں۔روزگار سہولت پروگرام خاندانوں کا معاشی سرکل چلانے کا نام ہے۔اس پروگرام کے لیے بلا رنگ ونسل و مذہب ہر ضرورت مند کو سہولت دی ہے۔ آج ہر بندہ مسئلہ بیان کر رہا ہے لیکن مسائل کے حل کی طرف کوئی نہیں جاتا۔اگر مسائل کے حل کی طرف بڑھیں گے تو عوام کی مشکلات ختم ہوں گی۔
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں ہمیشہ آگے بڑھ کر لوگوں کی مدد کی۔ہم نے روایتی طور پر مہنگائی کے خلاف صرف نعرے بازی نہیں کی بلکہ عوام کو سہولت بھی دی۔کراچی اہل خیر کا شہر ہے، ہم نے کراچی سے پورے ملک میں فلاحی کام کے لیے کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ صرف راشن دینے سے ضرورت پوری نہیں ہوتی، لوگوں کے لیے روزگار کے سلسلے میں آسانی پیدا کریں۔پاکستان میں 45 لاکھ سے زیادہ لوگ بے روزگار ہیں۔ تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں رکھنے کے باوجود بے روزگار ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ روزگار کے مواقع پیدا کریں۔خود انحصاری کی وجہ سے نوجوانوں اور ملک کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر و مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی محمد یوسف کشمیری نے کہا کہ جو لوگوں کی مدد کرتا ہے اللہ ان کو کبھی بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا۔بہترین روزی اپنی ہاتھ کی کمائی ہوتی ہے۔مرکزی مسلم لیگ کا روزگار سہولت پروگرام مایوسی کے دور میں روشنی کی کرن ہے۔روزگار سہولت پروگرام کے ڈائریکٹر نعمان علی نے کہا کہ روزگار سہولت پروگرام کے ذریعے ضرورت مندوں کو سہولت مل رہی ہے۔ڈیجیٹل اسکلز کے لیے ٹریننگ دے رہے ہیں اور آسان اقساط پر لیپ ٹاپ بھی دے رہے ہیں۔اس پروگرام کے ذریعے خود انحصاری بڑے گی۔