Search
Close this search box.
کراچی نمایاں خبریں پاکستان

سود کے خاتمے،اسلامی نظریاتی کونسل اور مدارس پر آئینی ترامیم اور قانون سازی، اہم کامیابی ہے۔ علماء کرام

مختلف علماء نے 26 ویں آئینی ترامیم میں سود کے خاتمے اور اسلامی نظرہاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقنی بنانے کے لئے آئینی تحفظ  اور مدارس کے حوالے سے سوسائٹیز ایکٹ میں ترامیم کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے کردار کو سراہا ہے۔

وفاقی المدارس العربیہ پاکستان صدر مفتی محمد تقی عثمانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہاہے کہ "آج مولانا فضل الرحمن صاحب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے الفاظ نہیں مل رہے، انہوں نے جس دانشمندی سے اس موقع پر ملک وملت کی رہنمائی کی اس سے کئی اسلامی مقاصد حاصل ہوے اور ملک شدید سیاسی انتشار سے بچ گیا، سود کے خاتمے، وفاقی شرعی عدالت اور مدارس کا مسئلہ حل ہوا، اللہ تعالیٰ انکی عمر علم اور جدوجہد میں برکت عطا فرمائیں اور ملک وملت کے لئے انکی خدمات قبول فرمائیں آمین مدت کے بعد ایسی خوشی کی خبر ملی ہے قوم کو مبارک”۔

وفاقی شرعی عدالت کے سینئر ریسرچ ایڈوائزر ڈاکٹر محمد مطیع الرحمن نے جاری بیان میں کہاہے کہ  "پارلیمنٹ نے آئین پاکستان میں 26 ویں ترمیم کو متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ آرٹیکل (f) 38 میں جو ترمیم ہوئی ہے اس کے مطابق یکم جنوری 2028 تک ربا (سود) کے مکمل خاتمے کو لازمی قرار دیا گیا ہے جو کہ پاکستان میں اسلامی مالیاتی اور بینکاری نظام کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ آئینی ترمیم ایک تاریخی کامیابی ہے، جس سے اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور ملک کے مالیاتی نظام کو شرعی اصولوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔

یه ترمیم وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے 28 اپریل 2022 کو سنائے گئے تاریخی فیصلے کا نتیجہ ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور نے تحریر کیا تھا، جس میں عدالت نے ملک کے مالیاتی نظام سے ربا کے مکمل خاتمے کے لیے پانچ سال کی مدت کا تعین کیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ فیصلہ اب آئین کا حصہ بن چکا ہے، جو پاکستان کی قانون سازی کی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے”۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے ناظم اعلی مولانا حینف جالندھری اور سندھ کوارڈینٹر مولانا طلحہ رحمانی نے جاری بیان میں سود کے خاتمے اور اسلامی نظرہاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقنی بنانے کے لئے آئینی تحفظ  اور مدارس کے حوالے سے سوسائٹیز ایکٹ میں ترامیم کو اہم کامیابی قرار دیا ہے۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس مولانا ڈاکٹر نعمان نعیم نے جاری بیان میں کہاہے کہ "26ویں آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمے، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات اور سوسائٹی ایکٹ ترمیمی بل (مدارس رجسٹریشن) کی پارلیمنٹ سے منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن اہل مدارس اور مذہبی طبقے کا دیرینہ مطالبہ تھا، اس پر قانون سازی ایک اہم سنگ میل ہے۔ 26 ویں آئنی ترمیم میں سود کے خاتمے سے متعلق ڈیٹ لائن کی منظوری پوری قوم کےلئے باعث افتخارہے، سودی نظام کے خاتمہ کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتاہے،شق کو شامل کرنے والی اور منظور کرنے والی تمام سیاسی جماعتیں خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہاہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا دیرینہ مسئلہ کئی دہائیوں سے تھا نامعلوم وجوہات کی وجہ سے اس حوالے سے قانون سازی پر توجہ دینے کے بجائے مدارس کو ہی موردالزام ٹہرانے کی روش اپنائی جاتی تھی۔ سوسائٹی ایکٹ کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے بل کی منظوری پر جمعیت علماء اسلام سمیت قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظور کرنے والی تمام جماعتیں خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن اور بینک اکاؤنٹ کے مسائل حل ہوگے اور ماضی میں مدارس کے ساتھ ہونے والے سوتیلے سلوک اور احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا اور ایک منظم سسٹم کے تحت مدارس کو قومی دھارے میں لانے اور تعلیم اور معاشرتی حیثیت میں بہتری لانے کا ذریعہ بنے گا۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں