فکس ٹیکس اور سلیب سسٹم کے نفاذ کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا
گیس کے بھاری بلوں سے پریشان لاکھوں صارفین کو کمپنی نے دو ہزار پچاسی روپے کی اضافی رقم بلوں میں شامل کر کے بھیج دی
صارفین کی جانب سے انکوائری پر معلوم ہوا کہ یہ رقم گیزر میں کونیکل بیفل کی تنصیب کی مد میں شامل کی گئی ہے ۔ جسکے بعد بعض صارفین نے حیرت کااظہار کرتے ہوئے بتا یا کہ انکے گھر تو گیزر ہی موجود نہیں جبکہ بعض کے مطابق انکے گیزر میں ایسا کچھ نصب ہی نہیں کیا گیا اور اسکے بغیر کی رقم چارج کر لی گئی۔
کونیکل بیفل کیا ہے
کونیکل بیفل ایک پائپ نما آلہ ہے جو آپکے گیزر میں نصب کیا جاتا ہے ، اوگرا حکام کے مطابق اسکے استعمال سے گیس کی 45 فیصد تک بچت ہوتی ہے جبکہ بلوں میں 25 فیصد کمی بھی آتی ہے۔
سیاسی جماعتوں کا ردعمل
صورتحال پر صارفین کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتیں بھی احتجاج کرتی نظر آرہی ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے پریس کانفرنس کر تے ہوئے سوئی سدرن کو متنبہ کیا کہ گیزر استعمال نہ کرنے والے صارفین سے بلاوجہ بھاری رقم کی وصولی کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ساٹ
اوگرا کا نوٹس
معاملے سامنے آنے پر ترجمان اوگرا نے نوٹس لیتے ہوئے سوئی سدرن سے جواب بھی طلب کر لیا ہے، ساتھ ہی واضع کیا ہے کہ کونیکل بیفل کی تنصیب کا فیصلہ صارفین کے تحفظ اور بلوں میں کمی کے پیش نظرکیا گیا ہے تاہم اگر کسی صارف کے پاس گیزر نہیں ہے اور پھر بھی رقم چارج کی جا رہی ہے تو وہ کمپنی یا اوگرا میں اپنی شکایت درج کراسکتا ہے ۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ صارف کے لئے لازم نہیں ہے کہ وہ کونیکل بیفل ایس ایس جی سی کے ٹھیکدارسے ہی لگوائے بلکہ صارف خود سے بھی اپنے گیزر پر کونیکل بیفل لگواسکتا ہے۔
سوئی سدرن ترجمان کا موقف
صارفین کی شکایات پر ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت جنوری 2023 میں منعقدہ ایک اجلاس میں گیزر میں کونیکل بیفل کی تنصیب کو لازمی قرار دیا گیا تھا اور بعد ازااں اوگرا سے اسکی منظوری بھی لی گئی تھی ۔ کونیکل بیفل کی تنصیب کے لئے ایک نجی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے جسکے عیوض صارفین سے 2085 روپے بلوں میں وصول کئے جائیں گے ۔
ترجمان نے واضع کیا ہے کہ اس کے علاوہ صارفین سے کوئی اور رقم وصول نہیں کی جائے گی اور جن صارفین کے گھر گیزر نہیں ہے انہیں یہ رقم قطعا ادا کرنے کی ضرورت نہیں ۔ صارفین کسی بھی قسم کی معلومات یا شکایت کی صورت میں قریبی سینٹر سے رجوع کرسکتے ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ کراچی میں سردیوں کے موسم میں گیزر کا استعمال عام طور پر رات اور صبح سویرے کیا جاتا ہے جس وقت شہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، ایسی صورتحال میں صارفین کے لئے بھاری رقم اداکرنے کے باوجود گیس سے چلنے والے گیزر سے گرم پانی کا حصول ممکن نہ ہو سکے گا