ممبئی میں گذشتہ دنوں ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد لارنس بشنوئی گینگ موضوع گفتگو بنا ہوا ہے۔ اسی دوران کینیڈین پولیس کی جانب سے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہر دیپ سنگھ کے 2023 میں ہونے والے قتل میں بشنوئی گینگ کے ملوث ہونے سے متعلق بیان کے بعد اس گینگ کا عالمی سطح پر چرچا ہونے لگا ہے۔
بلکہ بات آگے بڑھ کر بھارت اور کینڈا کے درمیان کشیدگی اور ایک نئے سفارتی تنازعے کا سبب بن چکی ہے اور نئی دہلی اور اوٹاوا نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں اور دیگر عملے کو ملک بدر بھی کر دیا ہے۔ کینیڈا پولیس نے بشنوئی کو منظم گروپ قرار دیتے ہوئے الزام عادئد کیا ہے کہ یہ گروپ بھارتی حکومت کے ایجنٹوں سے جُڑا ہوا ہے۔‘‘
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ کے ایک کارندے کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک پوسٹ میں بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سلمان خان! ہم یہ جنگ نہیں چاہتے تھے مگر آپ نے ہمارے بھائی کو نقصان پہنچایا۔ ’ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے لیکن جو بھی سلمان خان کی مدد کرتا ہے اسے اپنا انجام معلوم ہونا چاہیے۔
لارنس بشنوئی گینگ کی سلمان خان سے کیا دشمنی ہے
اب سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ بشنوئی گینگ کی سلمان خان سے کیا دشمنی ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کی بشنوئی برادری کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے اور سلمان خان نے 1998 میں فلم ہم ساتھ ساتھ ہیں کی شوٹنگ کے دوران دو کالے ہرن مار ڈالے تھے۔اس وقت سے بشنوئی برادری سلمان خان کے خلاف ہے۔
لارنس بشنوئی کون ہے؟
خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق 31 سالہ لارنس بشنوئی لا گریجویٹ ہے ۔چھوٹے قد اور دبلے پتلے جسامت والا بشنوئی بھارتی پنجاب کے ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوا۔ سلمان خان کے ہاتھوں کالے ہرن کی ہلاکت کے وقت لارنس بشنوئی صرف پانچ سال کا تھا مگر برادری کے شدید رد عمل نے اسکی زہن پر گہرا اثر ڈالا۔ ٹائمز انڈیا کے مطابق یہی وجہ ہے کہ لارنس بشنوئی جو کہ اب ایک بد نام ذمانہ گینسٹر بن چکا ہے کی ہٹ لسٹ پر سرفہرست سلمان خان ہیں۔ ممبئی کے معروف اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی بھی بشنوئی گینگ کی ہٹ لسٹ میں شامل ہیں جبکہ گینگ پر درجنوں افراد کے قتل کے ساتھ ساتھ بھتہ خوری اور دہشت گردی سے متعلق کئی الزامات ہیں۔
یہ گینگ 2022 میں معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کرنے کے بعد بھارتی میڈیا کی سرخیوں میں آیا تھا۔ بھارتی پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد کے سینٹرل جیل میں 2015 سے قید ہے ۔ جہاں سے وہ بھارت کی مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ کینیڈا کی جیلوں سے اپنے ساتھیوں کے ذریعے گینگ کو چلاتا ہے