یکم دسمبر، ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن، پاکستان میں بھی آگاہی سرگرمیاں

دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے، اسے انسانی تاریخ کے مہلک ترین مرض کہا جاتا ہے، اس لیے یہ دن منانے کا مقصد ایڈز سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی اور لوگوں کو معلومات فراہم کرنا ہے۔

اس سال ایڈز سے بچاؤ کے عالمی دن کیلئے یو این ایڈز کی جانب سے عنوان ’’کمیونٹیز کو قیادت کرنے دیں‘‘ منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی اس سلسلے میں آگاہی سرگرمیاں منعقد کی جارہی ہیں۔ کراچی میں سی ویو پر آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا ہے۔

یو این ایڈز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیانیما نے کمیونٹیز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کمیونٹیز نے ثابت کیا ہے کہ وہ تیار، آمادہ اور رہنمائی کرنے کے قابل ہیں، لیکن انھیں اپنے کام میں رکاوٹ بننے والے عوامل کو دور کرنے کی ضرورت ہے جبکہ انھیں مناسب طریقے سے وسائل فراہم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

اکثر فیصلہ سازوں کی طرف سے کمیونٹیز کو لیڈروں کے طور پر پہچانے جانے اور ان کی حمایت کرنے کے بجائے انھیں ہی مسائل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ جبکہ کمیونٹیز راستے میں رکاوٹ نہیں بلکہ وہ ایڈز کے خاتمے کا راستہ روشن کرتی ہیں۔

ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی بار 1987ء میں منایا گیا، ایڈز کے مرض کو دریافت ہوئے 25 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، دنیا بھرمیں اب تک کم از کم اڑھائی کروڑ افراد اس مرض کی بھینٹ چڑھ چکے جبکہ مزید چار کروڑ افراد مہلک مرض میں مبتلا ہوئے ہیں، اس طرح یہ انسانی تاریخ کے مہلک ترین امراض میں شامل ہے۔

ایڈز کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا لیکن مرض کی رفتار سست کرنے کی ادویات ضرور موجود ہیں ان ادویات کے بر وقت اور درست استعمال سے مریض کو کئی سال زندہ رکھا جا سکتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ایڈز کے مریضوں میں کمی آرہی ہے لیکن پاکستان میں ایچ آئی وی وائرس میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ نشہ کرنے والے افراد کا سرنجوں کا غلط استعمال ہے، محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts